مینگلور: پرائیویٹ کالج میں ہندو لڑکی کے ساتھ مسلم لڑکے کا افئیر؛ لڑکی کی بیگ سے لو لیٹر ملنے کے بعد 18 طلبہ معطل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 15th December 2022, 3:25 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

مینگلور 15 ڈسمبر(ایس او نیوز) ساحلی کرناٹک کے ضلع دکشن کنڑا کی ایک پرائیویٹ پری یونیورسٹی کالج میں مختلف مذاہب کے 18 طلبہ کو کالج سے معطل کرنے کی واردات سامنے آئی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مینگلور کے قریبی علاقہ وٹلا میں ایک لڑکا اور لڑکی کے درمیان افئیر کے بعد یہ کاروائی انجام دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک مسلم لڑکے اور ایک ہندولڑکی کے درمیان مبینہ طور پر افیئر تھا۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد کالج انتظامیہ نے دونوں اسٹوڈنٹس کے سر پرستوں کو بلا کر اس کی جانکاری دی۔ ذرائع نے بتایا کہ حال ہی میں کالج میں سالانہ تقریب کے دوران اس محبت معاملے پر بحث ہونے لگی۔ جس کے دوران لکچرر نے کلاس روم میں چیکنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جانچ کے بعد ہندولڑکی کے بیگ میں ایک لو لیٹر ملا جس دن یہ چیکنگ ہوئی اس دن مبینہ لو لیٹر لکھنے والا مسلم لڑکا کالج میں غیر حاضر تھا۔ اس کے بعد کالج انتظامیہ نے لڑکی کو کلاس میں نہ آنے کو کہا۔ اور اسے صرف امتحان میں شامل ہونے کی ہدایت دی گئی۔ اگلے دن جب مسلم لڑکا کالج آیا تو ہندولڑکوں کے ایک گروپ نے لڑکی کے ساتھ تعلقات کے سلسلے میں اس سے پوچھ گچھ کی اور اسے دھمکانے لگے  جس کو دیکھتے ہوئے مسلم لڑکوں کا ایک گروپ مسلم لڑکے کی حمایت میں آگے آگیا۔ معاملہ کو بڑھتا دیکھ کر کالج انتظامیہ نے 18 طلبا کے سرپرستوں سے بات چیت کی۔ بعد میں کالج نے اس معاملے میں شامل سبھی 18 طلبا کو جس میں مسلم لڑکے بھی شامل ہیں، غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا۔

وٹلا پی یو کالج کے پرنسپل آدرش رائے نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ ہم نے معاملے میں شامل طلبا کو ہدایت دی ہے کہ وہ کالج نہ آئیں، تا کہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ کے رونما ہونے سے بچا جا سکے۔ انتظامیہ نے طلبا کے سبھی ماں باپ کے ساتھ بھی اس معاملے پر بات چیت کی ہے۔ 

پتہ چلا ہے کہ انتظامیہ نے معطل شدہ طلبا کو مارچ میں ہونے والے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی ہے۔

معاملہ سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اب کہا جارہا ہے کہ کالج انتظامیہ طلبا کے مستقبل کو دھیان میں رکھتے ہوئے جلد ہی کلاسوں میں جانے کی اجازت دینے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔

 واضح رہے کہ ریاست کے ساحلی اضلاع جنوبی کنڑا اور اڈپی کو فرقہ وارانہ طور پر حساس قرار دیا جاتا ہیں، جہاں آئے دن اخلاقی (مورل) پولیسنگ کے نام پر شدت پسند تنظیموں کے کارکنوں کی غنڈہ گردیاں عام ہے، اب جبکہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، اس طرح کی غنڈہ گردیوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...