اڈپی 4؍دسمبر (ایس اونیوز) چندرا کے ہیمّاڈی نامی ایک صحافی کواسکولی لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے اس صحافی کے خلاف تاحال 21معاملات سامنے آئے جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے پوسکو ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیے ہیں۔
چندرا کے خلاف لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کے 3معاملے گنگولی میں ،15معاملے بیندور میں درج ہونے کے علاوہ کنداپور، کولوراور کنڈلور میں ایک ایک معاملہ درج ہوگیا ہے۔اور پولیس کا کہنا ہے کہ شائد آئندہ چند دنوں میں مزید دوسرے مقامات پر بھی ایسے معاملات سامنے آسکتے ہیں۔
چندرا کے خلاف بدفعلی کے کیس سامنے لانے کا سلسلہ بیندور سے شروع ہوا جہاں ایک طالب علم نے اپنے ساتھ ہوئے اس جرم کا انکشاف اس وقت کیا جب اس کے والدین نے ذہنی تناؤ کی وجہ سے اسے کنداپور کے اسپتال میں داخل کروایا تھا ۔ کاونسلنگ کے دوران اس نے اپنے ساتھ ہوئی جنسی زیادتی کی بات بتائی تو پولیس کے پاس شکایت درج کی گئی۔اس کے بعد کنداپور ڈی وائی ایس پی کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے 29نومبر کو چندرا کو گرفتار کرلیا۔کچھ دنوں پہلے گنگولی کے ایک اسکول میں کسی اجنبی نے ٹیچر کو فون کرکے بتایا تھا کہ وہاں کے لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کی گئی ہے۔ اس بات سے دکھی ہوکر اسکول کے ٹیچر نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں بھی چندرا کاہاتھ ہے۔
کہاجاتا ہے کہ چندرا بچوں کو خصوصی تعلیم دینے اور موسیقی سکھانے کے بہانے مختلف اسکولوں کا دورہ کیا کرتاتھا اور جب اسے موقع ملتا تو وہ معصوم بچوں کے ساتھ اپنی جنسی خواہش پوری کیا کرتا تھا۔
سرکاری وکیل وجیا واسو پجاری نے بتایا کہ بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کی روک تھام کے لئے بنائے گئے پوسکو ایکٹ کے تحت کسی ایک ہی فرد کے خلاف 21کیس درج ہونے کا معاملہ پوری ریاست میں پہلی بار ہوا ہے۔