منگلورو میں کیرالہ کی تیز رفتار کارنے پولیس کے ہوش اڑادئے۔ دو پولیس والے زخمی۔ ملزم گرفتار
منگلورو25؍اگست (ایس او نیوز)کیرالہ کی ایک کار نے خطرناک تیز رفتاری کی وجہ سے پولیس کے ہوش اڑادئے اور بہت دیر تک پیچھا کرنے کے بعد جب تک پولیس کار میں موجود لڑکے اور ایک لڑکی کو حراست میں لیتی تب تک تو پولیس والے زخمی ہوگئے ۔ جن میں سے ایک کو شدید چوٹیں آنے کی وجہ سے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جبکہ دوسرے کو معمولی چوٹوں کی بنیاد پر طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔
واقعے کی تفصیل یہ بتائی جاتی ہے کہ محمد کنہی ایک لڑکی کو اپنے ساتھ بٹھاکرایک بڑی کارKL 14 P 4758 میں کاسرگوڈ سے منگلورو آتے ہوئے نہایت خطرناک انداز میں بہت ہی تیز رفتاری کے ساتھ ڈرائیونگ کر رہاتھاجس سے اس کی اور دوسرے لوگوں کی زندگی کے لئے خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔کار کے شیشوں پر کالی اسکرین چپکائی گئی تھی۔پمپ ویل کے پاس پولیس نے اسے کارروکنے کو کہا تھا اس نے تعمیل نہ کرتے ہوئے کار آگے بڑھا دی۔پولیس اس کاپیچھا کرتی رہی اور وہ اپنی کار اسی تیز رفتاری سے دوڑاتا ہوا بینڈور ویل، جیوتی سرکل، بنٹس ہاسٹل، پی وی ایس سرکل اور لال باغ سے گزرتا گیا ۔ پولیس کی طرف سے اسے روکنے کی کوشش ہرجگہ ناکام رہی۔ پھر وہ کدری علاقے میں پہنچااوریہاں اس نے کار روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس کانسٹیبلوں کو ہی ٹکر ماردی۔ جس کی وجہ سے گجیندرا کو شدید زخم آئے اور ناگپا کو معمولی چوٹیں آئیں۔ اس کے بعد بھی اس نے کار روکنے کے بجائے تیزی سے آگے بڑھ گیا۔لیکن جب تھوڑی دور
جا کر اس نے ایک موڑ لیا تو ایسی گلی کے پاس پہنچ گیا جہاں سے اس کی کار گزر نہیں سکتی تھی۔ تب جاکر پولیس نے اسے اور اس کے ساتھ بیٹھی ہوئی لڑکی کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کو دوسرا جھٹکا اس وقت لگا جب گرفتار لڑکے محمد کنہی کی عمر معلوم ہوئی کہ وہ ابھی صرف 17سال کا ہے اور اس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں ہے۔محمد کنہی کاسرگوڈ کے کالاناڈ کا رہنے والا ہے اور پی یو سی سال دوم کا طالب علم ہے۔کدری پولیس کیس درج کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔