ہبلی ۔ انکولہ ریل رابطہ کا معاملہ پھر کھٹائی میں۔ نیشنل وائلڈ لائف بورڈ نے دی ریاستی حکومت کو دوبارہ جائزہ لینے کی تجویز

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 9th September 2018, 1:37 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار 9؍ستمبر (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا کو ہبلی سے جوڑنے والا ہبلی انکولہ ریلوے لائن منصوبہ پھر ایک بار کھٹائی پڑتا نظر آرہا ہے ، کیونکہ اس منصوبے کے تحت ریلوے لائن کو مغربی گھاٹ سے گزرنا ہے اس لئے اس پر عمل درآمد سے قبل اس سے جنگلات اور وہاں کی زندگی پر پڑنے والے اثرات کا دوبارہ جائزہ لینے کی تجویز ریاستی حکومت کو نیشنل وائلڈ لائف بورڈ نے پیش کی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق وزیر ماحولیات، جنگلات و تبدیلئ موسمیات ڈاکٹر ہرش وردھن کی صدارت میں منعقد ہونے والی نیشنل وائلڈ لائف بورڈ کی اسٹانڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ریاستی حکومت کو اس منصوبے کا از سرِ نو جائزہ لینے کی تجویز بھیجنا منظور کیا گیا۔آئندہ ریاستی وائلڈ لائف بورڈ کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد ہی ریلوے کے منصوبے پر غور کرنے کا فیصلہ ہوا۔

واضح رہے کہ وائلڈ لائف اکٹیوسٹ گریدھر کلکر نی نے کچھ دن پہلے ہی وائلڈ لائف کنزرویشن کے ڈائریکٹر اور ممبر سکریٹری کے علاوہ نیشنل وائلڈ لائف بورڈ کو تفصیلی میمورنڈم بھیجتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ریاستی وائلڈ لائف کی منظوری نہ لیے جانے کی وجہ سے اس منصوبے کو مسترد کردیا جائے۔ وزارت ماحولیات، جنگلات و تبدیلئ موسمیات کی طرف سے جاری کیے گئے ضوابط کے مطابق جنگلاتی علاقوں، نیشنل پارکس، سینکچوریز وغیرہ کے اطراف 10کلو میٹر کے احاطے میں کسی بھی غیرجنگلاتی سرگرمی والے منصوبے پر عمل کرنا ہے تو پھر ریاستی وائلڈ لائف بورڈ کی جانب سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔پھر اس کے بعد نیشنل وائلڈ لائف بورڈ سے منظوری لینا لازمی ہوجاتا ہے۔

وائلڈلائف اکٹیوسٹ گریدھرکلکرنی کا کہنا ہے کہ اگر اس ریلوے منصوبے پر عمل کیاگیا توضلع شمالی کینرا میں ترقی کے نام پر ختم ہونے کے بعد جو تھوڑا بہت جنگلاتی علاقہ بچا ہوا ہے وہ بھی برباد ہوجائے گا۔اور جنگلی جانوروں کے ٹھکانے ختم ہوجائیں گے۔

ہبلی انکولہ ریل منصوبہ کئی برسوں سے کسی نہ کسی وجہ سے ٹھنڈے بستے میں ڈالنے کی نوبت آتی رہی ہے۔ 2000 ؁ء میں اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔اس کے بعدماحولیات اور جنگلی زندگی کو نقصان ہونے کا اندیشہ جتا کر اس منصوبے کو عدالت میں چیلنج کیاگیا۔ ان تمام مسائل سے نمٹنے کے بعد جلد ہی اس پر عمل درآمد کی امیدیں پیدا ہوگئی تھیں۔اب نیشنل وائلڈ لائف بورڈ نے گیند واپس پھر ریاستی حکومت کے پالے میں ڈال دی ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ ریاستی حکومت اس ضمن میں کیا اقدام کرتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...