ضلع اُتر کنڑا میں وہاٹس ایپ پر اشتعال انگیزپیغامات پوسٹ کرنے پر 28 معاملات درج
کاروار 13/ڈسمبر (ایس او نیوز) ہوناور میں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعدبی جے پی اور سنگھ پریوار کی حمایت میں اور بالخصوص مسلمانوں کے خلاف سوشیل میڈیا پر اشتعال انگیز پیغامات روانہ کئے جارہے تھے، ساتھ ساتھ سوشیل میڈیا کے ذریعے مختلف علاقوں میں بند منائے جانے اور احتجاج کے پیغامات پھیلائے جارہے تھے، جس پر لگام کسنے کے ارادہ سے حال ہی میں ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے عوام الناس سے درخواست کی تھی کہ وہ ایسے کوئی بھی پیغامات موصول ہونے کی صورت میں اُس پیغام کا اسکرین شارٹ نکال کر اُن کے دئے گئے نمبرات پر روانہ کریں۔
عوام کی طرف سے اس تعلق سے کافی بیداری دیکھی گئی اور بہت سارے عوام نے مختلف گروپوں کے ذریعے اشتعال پھیلائے جانے والے پیغامات کے اسکرین شارٹ کے ذریعے ڈپٹی کمشنر کے ذریعے فراہم کردہ نمبرات پر روانہ کیا، جس پر کاروائی کرتے ہوئے تعلقہ میجسٹریٹ اور محکمہ پولس کی جانب سے اب تک ضلع بھر میں 28 معاملات درج کئے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ڈی سی کی اپیل پر سینکڑوں لوگوں نے اشتعال انگیز پیغامات سوشیل میڈیا پر گردش کرنے کی اطلاع فراہم کی تھی جس کے بعد تحصیلدار اور تعلقہ میجسٹریٹ کی جانب سے 13 اورمحکمہ پولس کی جانب سے 15 معاملات ، یعنی جملہ 28 معاملات درج کئے گئے ہیں۔
پریس ریلیز کے مطابق صرف کاروار تعلقہ میں تحصیلدار نے سات معاملے اور ہوناور تعلقہ میں تحصیلدار نے چھ معاملے درج کئے ہیں۔ جبکہ محکمہ پولس کی جانب سے ضلع بھر میں ۱۵ معاملات درج کئے ہیں۔
خیال رہے کہ ڈپٹی کمشنر نے بتایا تھا کہ کسی کے اشتعال انگیزپیغام کو لے اگر کوئی اُس کی حمایت میں کمینٹ بھی کرتا ہے تو اُس کے خلاف بھی معاملات درج کئے جائیں گے، اس تعلق سے پولس سبھی سوشیل میڈیا کی سخت نگرانی کررہی ہے۔