مینگلور۔بھٹکل اور کاروار سے ماجالی تک نیشنل ہائی وے توسیع کے دوران سیکڑوں حادثے۔ سیکڑوں اموات۔ ہزاروں زخمی؛ ہائی وے کا کام ابھی بھی باقی
بھٹکل 7؍ اکتوبر (ایس او نیوز) نیشنل ہائی وے 66پر توسیعی منصوبے کا کام شروع ہوکر آٹھ سال کا عرصہ ہوگیا ۔ایک اندازے کے مطابق ان آٹھ برسوں میں منگلورو سے تلپاڈی تک کے احاطے میں ہونے والے حادثات میں جملہ 2500افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔جبکہ 4000ہزار سے زائد افراد ان حادثات میں زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
اس کے بعد2015سے کنداپورسے کاروار ماجالی سرحد تک کا کام شروع ہوا تواب تک 788حادثات ہوئے جس کے نتیجے میں 165افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔846افراد زخمی ہوئے۔ان میں سے 264افراد سنگین طورپر زخمی ہوئے ہیں۔
ان حادثات اور اموات کے لئے عام طور پر ٹھیکیدار کمپنی کی غفلت اور غیر سائنٹفک انداز میں کیے جارہے تعمیری کام کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے۔لیکن حادثات میں زخمی ہونے یا ہلاک ہونے والوں میں سے کسی کو بھی نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کی طر ف سے کسی بھی قسم کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔
جہاں تک تعمیری منصوبے کی تکمیل کا معاملہ ہے وہ سست رفتاری سے جاری ہے۔ جبکہ سورتکل سے کنداپور تک کاکام بھی پورانہیں ہواہے۔حالانکہ کیرالہ کی سرحدتلپاڈی سے منگلورو تک کا کام 2017میں ہی مکمل ہونے کی بات نیشنل ہائی وے ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی طرف سے بتائی جارہی ہے۔لیکن اس کے باوجود بعض مقامات پر کچھ کام ادھورادکھائی دے رہا ہے۔تعمیری کام پوری طرح مکمل نہ ہونے کے بعد بھی ٹول وصول کرنے کا کام برابر جاری ہے۔ لیکن سڑکوں پر پڑے ہوئے گڈھوں کو بھرنے اور مرمت کرنے کی طرف ٹھیکیدار کمپنی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ پتہ نہیں ہے کہ اس منصوبے کو پوری طرح مکمل ہونے تک ابھی اور کتنے لوگوں کو زخمی ہونا اور کتنے افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔