بنگلورو،17؍اگست(ایس او نیوز) جنوبی ہند کا کشمیر کہلانے والے ریاست کے کورگ ضلع میں بارش نے زبردست تباہی مچادی ہے۔ ایک طرف بارش کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے تو دوسری طرف پڑوسی ریاست کیرلا میں طوفانی بارش کے سبب وہاں کی ندیوں کا پانی بھی کرناٹک کی طرف بہادیا گیا ہے، اس سے کورگ اور آس پاس کے علاقوں کے لوگوں پر مصیبتوں کا دوہرا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔
میسور سے کورگ کی طرف جانے والی سڑکوں پر جابجا زمین کھسکنے کے واقعات کے سبب یہ علاقہ کرناٹک کے دیگر علاقوں سے تقریباً کٹ چکا ہے۔موسلادھار بارش کے سبب ایک طرف نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں تو ڈھلانوں پر موجود مکانات زمین کھسکنے کے سبب تباہ ہوچکے ہیں۔ ضلع میں زمین کھسکنے کے نتیجے میں اب تک تین لوگوں کی موت ہوچکی ہے، یہاں کے گھاٹ سیشن میں ہزاروں کی تعداد میں درخت اکھڑگئے ہیں۔ راحت کاری کا کام بھی اس لئے ناممکن ہوچکا ہے کہ بارش بالکل نہیں تھم رہی ہے۔
ضلع بھر میں کئی پرانے مکانات کمزور ہوچکے ہیں ، ان میں مقیم لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہوجانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ نشیبی علاقوں کے لوگوں کو راحت کاری کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے یہاں پر ان لوگوں کے لئے کھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ریاست کے ایک اہم سیاحتی مرکز کے طور پر مشہور کورگ اور مرکیرہ میں مسلسل بارش نے تقریباً تمام سیاحتی مقامات کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ یہاں کی تمام سڑکیں زمین کھسکنے کی وجہ سے مٹی سے بھر چکی ہیں۔ راحت کاری کے لئے کئی تنظیمیں کام کررہی ہیں۔ مسلسل بارش اور زمین کھسکنے کی وجہ سے کئی مکانات اپنی جگہ سے سو تا دیڑھ سو فیٹ کھسک کر دو ر چلے گئے ہیں۔اور ان مکانوں کے کسی بھی وقت منہدم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ حالانکہ ان واقعات کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، لیکن بھاری مالی نقصانات کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
ضلع کے سوموار پیٹ تعلق کے کئی دیہاتوں سے لوگوں کو احتیاطی طور پر باہر نکال لیا گیا ہے او ر یہ دیہات پانی سے لبریز ہوچکے ہیں۔ ریاستی وزیر مالگزاری آر وی دیش پانڈے نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور یہاں اعلیٰ افسروں کے ساتھ راحت کاری کے کاموں کو تیزی سے آگے بڑھانے کے سلسلے میں سخت احکامات صادر کئے۔ ضلع انچارج وزیر سارا مہیش کی نگرانی میں راحت کاری کا کام چل رہا ہے۔ کورگ کے متاثرین کی راحت کاری کے لئے میسور میں ایک مرکز قائم کیا گیا ہے۔ امدادی اشیاء کا ذخیرہ میسور کے ٹاؤن ہال میں کیا جارہا ہے۔ میسور سٹی کارپوریشن کی طرف سے طبی خدمات مہیا کرائی جارہی ہیں۔ ضلع کے ڈپٹی کمشنر ابھی رام شنکر کی نگرانی میں یہ راحت کاری مسلسل جاری ہے۔