کرناٹکا اسمبلی انتخابات؛ بھٹکل اور کمٹہ سمیت دکشن کنڑا کے سبھی کانگریس اُمیدوار انتخابی نتائج پر غیر مطمئن؛ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کیا شکوک و شبہات کا اظہار ،الیکشن آفسر سے شکایت
بھٹکل 15/مئی (ایس او نیوز) آج منگل کو کرناٹکا اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ضلع اُترکنڑا کےبھٹکل اور کمٹہ اسمبلی حلقہ سمیت پڑوسی ضلع دکشن کنڑا کے ہارنے والے سبھی سات کانگریس اُمیدواروں نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن آفسران سے شکایت کی ہے اور مشینوں کی جانچ کرانے اور وی وی پیاٹ کے ذریعے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مینگلور ساوتھ کے کانگریسی اُمیدوار جے آر لوبو جنہوں نے پچھلے انتخابات میں جیت درج کی تھی، اس بار بی جے پی کے ویدا ویاس کامتھ کے ہاتھوں شکست کھاگئے ہیں، اسی طرح مینگلور نارتھ کے محی الدین باوا کو بی جے پی کے بھرت شٹی نے شکست دی ہے۔ اُدھر بنٹوال کے کانگریسی اُمیدوار اور سابق ریاستی وزیر جنہیں کانگریس کے سنئیر لیڈر کی حیثیت حاصل ہے، اس بار بی جے پی کے راجیش نائک کے ہاتھوں ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اسی طرح پتور کی ٹی شکنتلا شٹی، موڈبیدری کے ابھے چندراجین، بیلتنگڈی کے وسنت بنگیرا اور سولیا کے بی رگھو نے بھی الیکشن رٹرننگ آفسر سے مشینوں کی شفافیت پر سوالات اُٹھاتے ہوئے وی وی پیاٹ کے ذریعے ووٹوں کی گنتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح کی شکایت بھٹکل اور کمٹہ کے کانگریسی اُمیدوار بالترتیب منکال وئیدیا اور شاردا شٹی نے بھی اپنے اپنے متعلقہ الیکشن ریٹرننگ آفسر سے کی ہے۔ اپنی شکست پر حیران اور پریشان ان سبھی اُمیدواروں نے ای وی ایم مشینوں پر ہی سوالات کھڑے کئے ہیں اور کہا ہے کہ مشینوں میں گڑبڑی کی وجہ سے ہی اُن کی شکست ممکن ہے۔ ایک طرف رماناتھ رائے نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ انہوں نے کافی ترقیاتی کام کئے ہیں، اسی طرح پوری ریاست میں بھی سدرامیا کے زیر اقتدار کانگریس حکومت نے کافی ترقیاتی کام کئے ہیں، مگر ان سب کے بائوجود زیادہ تر حلقوں میں کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے تو شکوک وشبہات پیداہورہے ہیں کہ کہیں مشینوں میں گڑبڑی کی گئی ہو، جس کی وجہ سے کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بھٹکل کے کانگریسی اُمیدوار منکال وئیدیا نے بتایا کہ اُنہیں جن پولنگ بوتھوں پر ووٹ ملنے چاہئے تھے، وہاں ووٹ اُن کو ملنے کے بجائے مخالف پارٹی کو چلے گئے ہیں، منکال کے مطابق چند پولنگ بوتھ ایسے ہیں جہاں خالص اقلیتی ووٹ ہیں، مگر وہاں بھی کافی ووٹ مخالف پارٹی کے کھاتے میں گئے ہیں جس سے اُنہیں شک ہورہا ہے کہ مشینوں میں گڑبڑی کی گئی ہوگی۔ اُدھر کمٹہ میں کانگریسی اُمیدوار شاردا موہن شٹی نے بھی الیکشن آفسر سے شکایت کی ہے کہ اُنہیں ووٹنگ مشینوں پر شک ہے کہ کہیں کوئی گڑبڑی ہوئی ہے، لہٰذا ای وی ایم مشینوں کی جانچ کرائی جائے اور وی وی پیاٹ کے ذریعے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے۔
خیال رہے کہ اُترکنڑا میں گذشتہ انتخابات میں صرف سرسی میں بی جے پی اُمیدوار کو جیت ہوئی تھی، دیگر چار اسمبلی حلقوں میں کانگریس اور ایک بھٹکل حلقہ میں آزاد اُمیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی تھی، مگر اس بار چھ اسمبلی حلقوں میں صرف دو میں کانگریس کو جیت حاصل ہوئی ہے اور باقی چار پر بی جے پی قبضہ ہوگیا ہے۔
پڑوسی ضلع اُڈپی اورضلع دکشن کنڑا میں بھی اس بار کانگریس کا صفایا ہوگیا ہے، صرف مینگلور کی اُلال سیٹ کانگریس بچانے میں کامیاب رہی ہے، جہاں یو ٹی قادر کو جیت حاصل ہوئی ہے، بقیہ سبھی سیٹوں پر بی جے پی قابض ہوگئی ہے۔