ہوناور:پریش میستاکی پراسرار موت کے معاملے میں نیا خلاصہ۔ واردات سے پہلے بند کردیا گیا تھا سی سی کیمرہ !
ہوناور19؍اکتوبر(ایس او نیوز) ہوناور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران پریش میستانامی نوجوان کی پراسرار موت کو سنگھ پریوار کی طرف سے فرقہ وارانہ قتل قرار دیا جارہا تھا۔لیکن سی بی آئی کی تحقیقات دوران اس معاملے نے اب ایک نیا رخ لے لیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ اس قتل کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی سی بی آئی کی ٹیم نے دو مرتبہ ہوناور پہنچ کرشواہداوراہم معلومات جمع کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس دوران سی بی آئی ٹیم کو ایک اہم بات یہ معلوم ہوئی ہے کہ جس شنی ایشور مندر کے قریب تالاب میں پریش میستا کی لاش تیرتی ہوئی پائی گئی تھی اس مندرکے پاس والی دکان کی چھپت پر لگے ہوئے سی سی کیمرے کو اس واقعے سے پہلے سوئچ آف کردیا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ اس اہم نکتے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سی سی بی آئی کی ٹیم اپنی تحقیقات آگے بڑھا رہی ہے۔ وہ اس راز پر سے پردہ ہٹانے کے لئے سراغ جمع کررہی ہے کہ آخر یہ کیمرہ پریش میستا کے موت واقع ہونے سے پہلے کیوں سوئچ آف کردیا گیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ اس کیمرے کاریکارڈر مندر کے اندر ہے اور اس کے باکس کو قفل لگاکر رکھا جاتا ہے۔ اس قفل کی چابی بھی مندر کے ذمہ دار کے پاس ہی رہتی ہے۔چابی کا استعمال کیے بغیر کیمرے کو سوئچ آف کرنا ممکن ہی نہیں ہے۔
ایسی صورت میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا مندر کے کسی شخص نے ہی اپنے پاس موجود چابی استعمال کرتے ہوئے کیمرہ سوئچ آف کیا تھا یا کسی اور نے پہلے سے ہی نقلی چابی بنا رکھی تھی اور سازش جو انجام دینے کے لئے اس کا استعمال کیا تھا، تاکہ جو واردات انجام دی جانے والی ہوگی وہ کیمرے میں ریکارڈ کے طور پر موجود نہ رہے۔
خبر ملی ہے کہ شنی ایشور مندر کی انتظامیہ کمیٹی کے چند افراد سے بھی اس معاملے میں سی بی آئی کے افسران نے پوچھ تاچھ کی ہے اور ان کے بیانات درج کر لیے گئے ہیں۔تحقیقاتی افسران نے جلد ہی اس پرسنسنی خیز واردات کے پیچھے تمام پوشیدہ راز معلوم کرنے اور اصل معاملے کا پردہ فاش کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔