ہوناور میں پریش کی موت کا معاملہ: انصاف نہیں ملا تو ہم خود کشی کرلیں گے ؛ پریش کے والد کا بیان؛ دیشپانڈے کی رقم واپس لوٹانے کا انتباہ
ہوناور:13/ دسمبر(ایس اؤنیوز) ہمیں ریاستی سرکار اور ریاستی پولس پر بھروسہ نہیں ہے، اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے پریش میستا کے قتل کی جانچ سی بی آئی یا این آئی اے کے ذریعے کرائی جائے۔ اگر ہمیں انصاف نہیں ملا، تو ہم سبھی گھروالے خودکشی کرلیں گے۔ یہ بات مہلوک پریش میستا کے والد کملاکر میستا نے کہی۔ وہ یہاں ہوناور کے ایک پرائیویٹ ہوٹل میں پریس کانفرنس میں بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا پریش 6/ڈٖسمبر کی شام کومندر جانے کے لئے نکلا تھا، اسی رات ہوناور میں تشدد کے واقعات پیش آئے۔جب ہم اسکی تلاش کو نکلے تو ہم نے دیکھا کہ کچھ لوگ لاٹھی اور ڈنڈے لے کر گھوم رہے تھے۔ ہم نے پریش کو ہر جگہ تلاش کیا، مگر اُس کا کہیں پتہ نہیں چل پایا۔ والد نے الزام لگایا کہ پریش کا منصوبہ بند طریقہ پر قتل کیا گیا ہے۔ گھروالوں نے بتایا کہ جب تالاب میں نعش ملی تو نعش کا چہرہ کالا پڑ گیاتھا، سر کے پچھلے حصے پر زخم کے نشان تھے اورایک آنکھ باہر آگئی تھی۔
والد نے بتایا کہ ہمارا بیٹا کسی بھی تنظیم یا سیاسی پارٹی کا نہ ممبر تھا نہ ہی کسی سے منسلک نہیں تھا۔ پریش کا بے رحیمانہ قتل کیاگیا ہے۔اس لئے اس کے قتل کی منصفانہ جانچ ہونی چاہئے ہمارے بیٹے کو انصاف ملنا چاہئے، اگر ہمیں انصاف نہیں ملا تو ہم پورے خاندان والے خود کشی کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے بیٹے کی موت کے بعد ہمارے گھر پہنچ کر ضلع کے انچارج وزیر دیش پانڈے نے اپنی جانب سے ہمیں جو 1لاکھ روپئے کا تعائون دیا تھا وہ رقم ہم وزیر دیش پانڈے کو واپس کریں گے۔
خیال رہے کہ 6 ڈسمبر کی شام کو پریش میستا لاپتہ ہوگیا تھا اور دو روز بعد یعنی 8 ڈسمبر کو اس کی لاش ایک تالاب سے برآمد ہوئی تھی۔ گھر والوں اور سنگھ پریوار کے لیڈروں نے لاش کے تعلق سے زخموں اور دیگر جن باتوں کا اشارہ کیا تھا، اُن سب پر ایک سوالی پرچہ تیار کرکے پولس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے منی پال کستوربا اسپتال کے ڈاکٹر کو روانہ کیا تھا، جس نے تمام باتوں کا خلاصہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ لاش پر کسی بھی قسم کے چوٹ کے نشان نہیں تھے ، یہاں تک کہ سوئی چبھونے کے نشان بھی جسم پر نہیں ملے ہیں۔