مرڈیشور نیشنل ہائی اسکول کی میر معلمہ اوراستاد برائے جسمانی تعلیم کی رخصتی پر تہنیتی جلسہ؛ دونوں ٹیچروں کو پیش کیا گیا خراج تحسین
بھٹکل،9؍مارچ(ایس او نیوز) نیشنل ہائی اسکول مرڈیشور کی میرمعلمہ و انگریزی معلمہ محترمہ صادقہ مرزانی اور اسی اسکول کے استاد برائے جسمانی تعلیم جناب محمد شفیع جتی کی سبکدوشی کے موقع پر اُن کے اعزاز میں ایک تہنیتی پروگرام مورخہ 4مارچ بروز اتوار بعد نماز عصر ٹھیک 45؛4 بجے بمقام نیشنل بوائز اسکول کے احاطہ میں منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت اسی اسکول کے سابق میر معلم جناب حسین شریف صاحب بنگلورنے کی۔
پروگرام میں دونوں ٹیچروں کی اسکول میں 36 سالوں تک تدریسی خدمات انجام دینے پر سراہنا کی گئی اور ان کی گل پوشی نیز شال پوشی اور سپاس نامہ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ان کی بہترین خدمات کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ اسکول کے اساتذہ کی طرف سے بھی سپاس نامہ پیش کیا گیا اور مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کے ساتھ ساتھ استاتذہ کی طرف سے بھی دونوں کو ہدیہ اور تحائف پیش کئے گئے۔
اس موقع پر صادقہ مرزانی نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے اپنے گزرےہوئے سالوں کو یاد کیا ،اپنے سے پہلے جو انکے سرپرست اساتذہ تھے انکا فرداً فرداً شکریہ ادا کیا اور M.E.S کے اراکین و عہدیداران کا بھی شکریہ ادا کیا ،اور حاضرین کو اپنے بچوں کو اردو میڈیم میں تعلیم حاصل کرانے کی طرف توجہ دلائی،انہوں نے کہا کہ مرڈیشور میں جتنے بھی بڑے بڑے تعلیم یافتہ لوگ ہیں اکثر اسی اردو میڈیم اسکول سے فارغ ہیں۔
محمد شفیع جتی نے اپنے تاثرات میں اس ادارےمیں گزرے ہوئے یادوں کو تازہ کیا ،اور اپنے رفقاء اساتذہ کا تذکرہ کیا اور انکے احسانات کو یاد کیا خاص کر انکے خاص دوست ببرکر کا تذکرہ کرتے ہوئےکہا کہ وہ انکے مخلص دوست تھے،لوگ دونوں کو رام رحیم کہہ کر پکارتے تھے۔انہوں نے M.E.S کے عہدیداران اور انتظامیہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے موصوف کا بہت تعاون کیا خاص کر ڈاکٹر امین الدین گوڈا (حالیہ جنرل سکریٹڑی M.E.S) کا نام لیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے انکا بھر پور ساتھ دیا۔ محمد شفیع نے بھی طلبہ کو اردو میڈیم میں داخلہ کرانے کی طرف توجہ دلائی اور اپنے دونوں فرزند (جو کہ انجینئر ہے اور اعلی عہدوں پر فائض ہیں)کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اسی اردو میڈیم اسکول سے فارغ ہیں۔موقع کی مناسبت سے انہوں نے طلبہ اور ذمہ داران کو چند نصیحتیں بھی کیں اور کہا کہ جس طرح آج مجھے اس ادارہ سے الوداع کیا جا رہا ہے کل میرا جنازہ بھی اٹھایا جائےگا،انہوں نے موت کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ سب کو ایک دن مرنا ہے اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے، لہذا ہم کو موت سے پہلے موت کی تیاری کرنی چاہیئے۔
مہمان خصوصی کے طور پرتشریف فرما جماعت المسلمین مرڈیشور کے صدر جناب محمد امین سیف اللہجو ان دونوں کے شاگرد بھی ہیں نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں اساتذہ نے اس اسکول کے لئے بہت کچھ کیا ہے ،لہذا یہ دونوں قاعدہ اور قانون کی وجہ سےجا رہے ہیں ،لیکن انکے دل اسی اسکول سے لگے رہیں گے۔اور مجھے امید ہے کہ آگے بھی ادارہ کی ترقی میں انکا رول رہے گا۔مولانا عبدالصمد ندوی قاضی مرڈیشورنے کہا کہ ان دونوں نے ادارہ ہذا کی ترقی میں اپنی زندگیاں لگائی ہیں اس لئے انکو الوداع کہنا اچھا نہیں لگتا۔انہوں نے دونوں ٹیچروں کی خدمات کی ستائش کی۔مولانا محمد حُسین، ڈاکٹر امین الدین گوڈا سمیت مختلف لوگوں نے ان دونوں کی خدمات کو خوب سراہا اور انکی ستائش کی۔
صدارتی خطبہ میں جناب حسین شریف صاحب نے ان دونوں کو طویل خدمات پر مبارکباد دی،اور کہا کہ دونوں نے ایک طویل عرصہ تک انکی ماتحتی میں کام کیا ہے اور دونوں اپنے فن کے ماہر اور محنتی اساتذہ ہیں،اسکے بعد اساتذہ کو بتایا کہ وہ طلبہ کی تعلم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی زور دیں ،اور اردو اسکول کی ترقی کے لئے انتظامیہ کے ساتھ اہل مرڈیشورسے تعائون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے بزرگوں نے اس ادارہ کی ترقی کے لئے بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں ۔
جلسہ کا آغاز محمد رحیق کی تلاوت کلام پاک سے ہوا تھا، محمد ریان خاں نے نعت پاک پیش کی تھی ۔جناب محمود گنگاولی صاحب نے آخر میں شکریہ ادا کیا ۔ ظہور حاجی امین سکریٹری M.E.S نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ اور تقریبا رات 00؛8 بجے جلسہ اختتام کو پہونچا۔پروگرام میں مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کے کلیدی عہدیداران و اراکین انتظامیہ سمیت علماء کرام بھی شریک تھے۔