بی جے پی کے مزید لیڈروں نے دی ٹیپو جینتی دعوت ناموں میں نام شامل نہ کرنے کی ہدایت
منگلورو 23؍اکتوبر (ایس او نیوز)ریاستی حکومت کی طرف سے منائی جارہی ٹیپو جینتی کے دعوت نامے میں اپنا نام شامل نہ کرنے کی جوہدایت شمالی کینر ا کے رکن پارلیمان اور وزیر اننت کمار ہیگڈے نے دی تھی، اس کی دیکھا دیکھی اب دیگر بی جے پی لیڈران نے بھی حکومت کے متعلقہ شعبہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ان کے نام بھی دعوت ناموں میں شامل نہ کیے جائیں۔
خیال رہے کہ سرکاری آداب (پروٹوکول) کے مطابق جس علاقے بھی سرکاری پروگرام منعقد ہوتے ہیں اس علاقے وزیر وں،ارکان پارلیمان اور اراکین اسمبلی کے نام شامل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مگر ٹیپو جینتی کے سلسلے میں اننت کمار ہیگڈے نے جو موقف اپنایا اور میڈیا اور سوشیل میڈیامیں سرخیا ں بٹورلیں تو پھر اس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اب اراکین پارلیمان سریش انگڈی،نلین کمار کٹیل کے علاوہ ایم ایل سی بسواناگوڈا پاٹل یتنال وغیرہ نے دعوت ناموں میں اپنا نام شامل نہ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ایم ایل سی پاٹل کا کہنا ہے کہ ٹیپو کے بجائے عبدالکلام یا ویر ساورکر(آر ایس ایس کے بانی) وغیرہ کی جینتی منائی جائے گی تواس میں شرکت کرتے ہوئے ان کو خوشی ہوگی۔
اس معاملے پر چٹکی لیتے ہوئے وزیر داخلہ رام لنگا ریڈی نے کہا کہ کرناٹکا جنتا پارٹی(کے پی جے) میں رہتے ہوئے گزشتہ سال یڈی یورپا نے نہ صرف ٹیپو جینتی میں حصہ لیا تھا بلکہ سر پر ٹوپی پہن کر ہاتھ میں تلوار تھامے تصویر بھی اتروائی تھی۔ اور اب ان کی طرف سے ٹیپو جینتی کی مخالفت کیا معنی رکھتی ہے!