کیا یلاپور کے رکن اسمبلی ہیبار کودی جائے گی وزارت ؟ کیا دیش پانڈے کو ملے گا لوک سبھا کاٹکٹ ؟ ضلع کی سیات میں ہورہی ہے زبردست ہلچل
کاروار :20/ستمبر(ایس اؤ نیوز) یلاپور کے کانگریس رکن اسمبلی شیورام ہیبار کے وزارت کے لئے شروع کی گئی کسرت کے بعد ضلع کی سیاست میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ دوسری مرتبہ رکن اسمبلی کے طورپر منتخب ہونے والے شیورام ہیبار ، وزارت کے لئے بضد معلوم ہوتےہیں۔ایسے میں یہ بات سننے میں آرہی ہے کہ انہیں مطمئن کرنے کےلئے کانگریس کے سنئیر وزیر دیش پانڈے کو وزارت سے چھٹی دی جائے گی اور ان کی جگہ شیورام ہیبار کو وزارت سونپی جائے گی۔
یاد رہے کہ بی جے پی کے حالیہ ممبر آف پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے نے کئی بار اس طرح کا بیان دیا تھا کہ کینرا پارلیمانی حلقہ سے اگر بی جے پی کسی دوسرے امیدوار کو میدان میں اتارتی ہے تو اُنہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ سمجھا جارہا ہے کہ کانگریس اس زاویے سےجائزہ لیتے ہوئے شیو رام ہیبار کو وزارت کا قلم دان سونپنے کے متعلق غور کررہی ہے۔ اور اگلے لوک سبھا انتخابات میں دیش پانڈے کو پارلیمانی حلقہ کا امیدوار بنائے جانے کے متعلق سوچ رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں ضلع کی سیاست میں ہورہی ہلچل سے ایک نیا باب شروع ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔
بہتی ندی کی مانند سیاست دان اپنا رخ بدلتے رہتے ہیں۔ گزشتہ چار پانچ دنوں سے کانگریس ایم ایل اے شیورام ہیبار بی جے پی میں شمولیت اختیار کرکے وزیر بننے کی خبریں چلنے لگیں تو ہیبار نے کبھی اس کا انکار نہیں کیا اور نہ ہی جھوٹ کہا بلکہ یہ کہتے ہوئے گرمی پیدا کی کہ ’’ میں بھی وزارت کا خواہش مند ہوں ‘‘ ۔ حالات کو دیکھتے ہوئے کانگریس کے لئے ضروری ہوگیا کہ انہیں بی جےپی میں شامل ہونے سے روکنے کے لئے اقداما ت کئے جائیں اور دیش پانڈے کی وزارت انہیں سونپنے کی پالیسی پر غور کیا جائے۔ مگرکہا جارہا ہے کہ یہ سب ناٹک اگلے لوک سبھا انتخابات تک جاری رہے گا۔
ریاست میں مخلوط حکومت ہونے کی وجہ سے دونوں پارٹیوں میں وزارت کے خواہش مندوں کی لمبی فہرست ہے ایسے میں ہیبار کو وزارت کا قلم دان دینا ایک طرح سے مشکل ماناجارہاہے۔ اور ضلع میں صرف 2 کانگریسی ایم ایل اے ہیں تو دونوں کو وزیر بناناممکن بھی نہیں ہے۔ اسی لئے شیورام ہیبار بار بار اپنے آپ کو وزارت کا دعویدار بتاتے ہوئے کانگریس میں نہیں تو بی جےپی میں شامل ہوکر وزیر بننے کی بات سامنے آرہی تھی، مگر کانگریس فی الحال اس کو روکنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
اُدھر بی جےپی شیورام ہیبار کواپنی پارٹی میں آنے کی دعوت دے کر اُنہیں ضلع کا انچارج وزیر بنانے کی یقین دلارہی ہے ساتھ ساتھ سنئیر ایم ایل اے وشویشور ہیگڈے کاگیری کو منانےکی کسرت بھی چل رہی ہے۔ حال ہی میں جب بی جےپی کے ریاستی صدر یڈیورپا نے یلاپور کا دورہ کیا تھا تو اس وقت انہوں نے تاکیدکی تھی کہ اگر ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو وزارت کے تعلق سے خاموش رہیں۔ فی الحال ہیبار کانگریس میں ہی وزارت کی خواہش لے کرخاموش ہوگئے ہیں، مگراگلے دنوں میں کیا ہوگا یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا۔
گذشتہ لوک انتخابات میں اپنے بیٹے پرشانت دیش پانڈے کو کانگریس امیدوار کے طورپر میدان میں اتارکر ہار کا مزہ چکھنے والے دیش پانڈے کو دوبارہ ٹکٹ دینا یقینی نہیں لگ رہا ہے اسی لئے دیش پانڈے بھی چاہتے ہیں کہ وزارت کو قربان کرکے لوک سبھا کا ٹکٹ حاصل کیا جائے۔ اگر ایسا ہوتاہے تو اگلے ودھان سبھا انتخابات میں اپنے بیٹے پرشانت کو ہلیال حلقہ سے امیدوار بنا کر اُتار سکتے ہیں۔ مانا جارہاہے کہ عمر کے تقاضوں کے تحت وزیر دیش پانڈے بھی لوک سبھا انتخابات میں امیدوار بن کر آئندہ دنوں میں سیاست سے الگ ہوجانےکی سوچ میں مگن ہیں۔ البتہ یہ سب کچھ کانگریس پارٹی کے فیصلے پر منحصر ہے۔