سیاست سے دوری اور بے توجہی خود کشی کے مترادف؛ بھٹکل میں ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کی میٹنگ میں ریاستی صدر کا اظہار خیال
بھٹکل:17/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)آپ کا گھر کیسااور کتنا ہو،کیا کھائیں ، کیا پہنیں، ڈریس کوڈ کیا ہو، بچوں کی تعلیم وتربیت کیسی ہو، نصاب میں کیاکیا ہو، نسلوں کی پروان کن خطوط پر ہو، گویا زندگی کے ہرشعبہ پر سیاسی اثرات واضح ہیں، ان سب فیصلوں کو سیاست دان طئے کررہے ہیں، ہماری پوری زندگی پر سیاست دان حاوی ہورہےہیں ان حالات میں باشعور قوم کا کوئی فرد سیاست کو نہ نظر انداز کرسکتاہے اور نہ دور رہ سکتاہے۔ ایک حساس و باشعور قوم ہونے کے ناطے کیوں نہ ہم سیاست جیسے اہم میدان کو استعمال کرتے ہوئے ملک و ملت کارخ بدلنےکی کوشش کریں۔ ان خیالات کااظہارویلفئیر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر عبدالحمید فاران نےکیا۔ وہ یہاں بھٹکل میں ویلفئیر اسپتال ہال میں بھٹکل ویلفئیر پارٹی کے کارکنان اور دیگر سیاسی ذمہ داران سے مخاطب تھے۔
ریاست میں مسلمانوں سمیت پسماندہ طبقات میں سیاسی شعور کی بیداری کے لئے ریاست کے مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے وہ آج منگل کو بھٹکل تشریف لائے تھے، ریاستی صدر نےکہاکہ ملک کی باشعور قوموں کو اس کا احساس ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی جدوجہد میں مصروف ہیں جب کہ ہم مایوسی کے دلدل میں پھنستے جارہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ملک کے سیاسی حالات سے دوری ، بے شعوری اور بے حسی خود کو ہلاک کرنےکے مترادف ہے۔ موجودہ جو سیاست چل رہی ہے وہ تو صرف گنتی کا ایک کھیل ہے یہی وجہ ہے کم فی صدی وو ٹ حاصل کرنے کےبعد بھی ممبران کی زیادہ تعداد انہی کے پاس ہے۔ ایک منصوبہ بند طریقے سے ہمیں مختلف کھلونوں میں الجھائے رکھاگیا ہے خاص کر روٹی کپڑا مکان میں ہمیں الجھایا گیا، کیوں ؟ کیونکہ اگر مسلمان دوسری طرف سوچنا شروع کریں گے تو کایہ پلٹ جائے گی اسی لئے انہیں جذباتی مسائل میں الجھائے رکھا جارہاہے۔آزادی کے بعد سے ایک ہی پارٹی کو مسلمان اندھے بن کر ووٹ دیتےرہے، کانگریس کو خد ا کا تحفہ سمجھ بیٹھے ،ووٹ بینک کے طورپر مسلمانوں کو استعمال کرنے والی پارٹی نے مسلمانوں کے لئے کیا کچھ کیا ہے اس کی حقیقت سچر کمیٹی بیان کررہی ہے کل تک جو کام دلت کرتے تھے وہ سب کام مسلمانوں کو دیاجارہاہے۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے بولنا ہوگا، سننا بھی ہوگا، مگر ہمیں خاموش نہیں رہنا ہے، تاریخ گواہ ہے حالات بدل سکتے ہیں۔بشرط یہ کہ ہم منصوبہ بندی اور محنت سے کام لیں کیونکہ گھر بیٹھے خوشحالی نہیں آنے والی ۔
ملک کی دوبڑی سیاسی پارٹیوں کی حقیقت کا پتہ دیتے ہوئے ریاستی صدر نے بتایا کہ بی جے پی ایک قومی پارٹی کا دعویٰ تو کرتی ہے لیکن وہ صرف ہندو توا کے نظریہ کی پارٹی ہے انہیں مسلم ووٹوں کی ضرورت نہیں ہے تو پھروہ نیشنل پارٹی کیسے بن سکتی ہے دوسری طرف کانگریس میں بھی سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کےعلاوہ کون ہے جو کانگریس کو ملکی سطح پر سنبھال سکے۔تھوڑا سا شعور بیدار کرکے غور کیجئے تو پتہ چلے گا پورے ہندوستان میں صرف دلت اور مسلمان ہی وہ قومیں ہیں جو ملک کے ہرحصہ میں آباد ہیں۔یہاں رک کر غور کیجئے کہ ملک میں 18-20کروڑ کی آبادی والے مسلمانوں کی نمائندگی کون کررہاہے؟ ۔اس وقت جو مسلمانوں کے نمائندگی کا دم بھرتےہیں ان کا ماضی و حال داغدار ہے ملی تشخص کو بیچ کر اپنی سیاسی بساط بٹھانے والے مسلمانوں کے نمائندے بنے پھررہے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا صرف بی جے پی یا کسی دوسری پارٹیوں کو گالی دینے سے مسلمانوں کا بھلا ہوگا، کیا مسلمانوں کے لیڈر کو گالی گلوج سے کام لینا چاہئے، ایک لیڈر کا یہی کام ہے۔ آج تک مسلمانوں کو صرف جذبات کی رو میں بہا کر ان سے ووٹ لینے والے مسلم لیڈران مسلمانوں کی بھلائی کے لئے کیا ہے کونسےبنیادی کام انجام دئیے ہیں ان سے پوچھنا چاہئے اور ان کے علاقوں کا دورہ بھی کرنا چاہئے۔ مسلمانوں کی سیاسی بے شعوری اور جہالت کی حد تک ہوگئی ہے۔ سنجیدہ ، باہوش، باشعور ، دوراندیش لیڈران کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہاہے۔ مسلمانوں کے باشعور افرادکو تجزیہ کرناچاہئے کہ سیاسی طور پر مسلمان آج اس حالت کو کیوں پہنچے، انہوں نے کہاکہ شخصیت کی بنیاد پر کوئی سیاست نہیں کی جاسکتی اور وہ دیرپا بھی نہیں ہوگی بلکہ تعمیری ، اخلاقی نظریہ کی بنیاد پرجو سیاست ہوگی اسی کو دوام حاصل ہوگا۔ مسلمانوں کو بھی اس نہج پر سوچنا چاہئے ۔ جس کے لئے بہترین موقع ویلفئیر پارٹی دینے کو تیار ہے، علماءہوں، دانش ور ہوں، نوجوان ہوں ، عورت ہوکہ مر د ہم ہرایک کو یہاں موقع دیں گے تاکہ وہ اس کے ذریعے ملک وملت کی بھلائی کے کام کرسکے۔
پروگرام میں شریک ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کے سابق ریاستی صدراکبر علی اُڈپی نے اپنے مختصر خطاب میں کہاکہ پنجاب کے گروداس پورپارلیمانی حلقہ اورکیرلا کے اسمبلی حلقہ میں بی جےپی کی شرمناک ہار چڑھتے سورج کے زوال کی طرف ہلکا سا اشارہ ہے ، ایک طویل زمانے تک حکومت کرنےو والی اندراگاندھی بھی ہار سکتی ہے تو پھر موجود ہ حکمرا ن کیوں نہیں؟ مگر ہمیں منصوبہ بند طریقے سے سیاسی بصیر ت وشعور سےکام کرنا ضروری ہے۔
اس سے پہلے ریاستی جنرل سکریٹری طاہر حسین نے ویلفئیر پارٹی کا تعارف پیش کرتے ہوئے حالات حاضرہ پر روشنی ڈالی ۔ویلفئیر پارٹی اترکنڑا ضلع کے صدر محمد یونس رکن الدین نے پارٹی کے کارکردگی بیان کی۔ پروگرام کے بعد موجودہ سیاسی حالات پر آپسی گفتگو بھی ہوئی۔ ویلفئیر پارٹی ،اترکنڑاضلعی سکریٹری شوکت خطیب نے استقبال کیا۔ قمر الدین مشائخ نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ پروگرام میں شہر کے کئی اہم ذمہ دار ، نوجوان وغیرہ شریک تھے۔