بھٹکل کے ہیبلے میں سرکاری آفسران نے کمپائونڈ پر چڑھایا بلڈوزر؛ آتی کرم داروں نے کی تھی سخت مخالفت
بھٹکل: 22؍اکتوبر (ایس او نیوز) تعلقہ کے ہیبلے گرام پنچایت حدود میں سرکاری آفسران نے ایک تعمیر شدہ کمپاونڈ کی دیوار پر بلڈوزر چڑھاتے ہوئے اُسے زمین بوس کردیا جس کے تعلق سے آفسران کا کہنا ہے کہ یہ سرکاری زمین ہے جسے اسکول اور کالج کی عمارتوں کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ اس موقع پر آتی کرم داروں نے سخت مخالفت کی، مگر آفسران نے پولس سیکوریٹی میں کمپائونڈ کو گرا کر ہی دم لیا۔
پیر کی دوپہر کو جیسے ہی تحصیل آفسران جائے وقوع پر پہنچے تو آتی کرم داروں نے سخت مخالفت کرتے ہوئے کاروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا، احتجاجیوں نے بتایا کہ اس زمین کا معاملہ عدالت میں زیر بحث ہے اور ہمیں نوٹس دئیے بغیر اس کمپاؤنڈ کی دیوار کو منہدم نہیں کیا جاسکتا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہم لوگ یہاں سیلاب کے خدشہ میں جی رہے ہیں، مستقبل کی زندگی کے لئے یہ زمین ہمارے لئے ضروری ہے ، ہماری زراعت بھی اسی زمین پر منحصر ہے ، لیکن افسران نے مقامی لوگوں کے باتوں پر توجہ دئے بغیر اپنی کاروائی جاری رکھی۔
بتایا گیا ہے کہ یہ زمین سرکار نے کتوررانی چنما رہائشی اسکول، مرارجی دیسائی رہائشی اسکول، آئی ٹی آئی اور ڈگری کالج کی عمارتوں کی تعمیر کے لئے مختص کرتے ہوئے منظوری دی ہے۔ کمپائونڈ کی دیوار کو گرانے کے بعد تحصیلدار نے اس زمین کو متعلقہ محکمے کے حوالے کردیا
اس موقع پر بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا، تحصیلدار وی این باڈکر سمیت دیگر عملہ موجود تھا۔ پیشگی انتظامات کے طورپر پولس اور فاریسٹ افسران کو تعینات کیاگیا تھا۔
کارروائی کے متعلق تحصیلدار وی این باڈکر نے بتایا کہ متعلقہ زمین کو نکال باہر کرنے والے معاملے پر عدالت نے کوئی اسٹے آرڈر نہیں دیا ہے ، تحصیلدار نے بتایا کہ متعلقہ زمین پر اسکول اور کالج کی تعمیر کرنے کا حکومت نے حکم دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم نے تو صرف سرکاری حکم کی تعمیل کی ہے۔