بھٹکل میونسپالٹی عمارت پر توڑ پھوڑ کا معاملہ؛ سنگھ پریوار کے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف انکولہ میں احتجاج۔ بھٹکل چلو ریالی کا اعلان
انکولہ 21؍ستمبر (ایس او نیوز)بھٹکل میں بلدیہ عمارت پر حملے کے بعد توڑ پھوڑ اور سرکای عمارت کو نقصان پہنچانے کے الزام میں جہاں ایک طرف پولیس متعلقہ افراد کو گرفتار کررہی ہے، وہیں پر ضلع کے مختلف مقامات پر اسے ہندو مسلم تفرقہ کا رنگ دیتے ہوئے پولیس پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ بلاوجہ ہندوؤں کو ہراساں کررہی ہے اور اس کے لیڈروں کو گرفتار کر رہی ہے۔
پولیس کارروائیوں کے خلاف تازہ احتجاج انکولہ میں ہندو شدت پسندتنظیموں کی طرف سے کیا گیا اور دوکاندار رامچندرا نائک کی خودکشی کے لئے ٹی ایم سی کے افسران کو ہی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کڑی مذمت کی گئی۔ بی جے پی ضلع یووا مورچہ کے صدر منجو ناتھ جنّو نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بھٹکل میں کچھ لوگ ایک ایک دکان کا کرایہ ڈیڑھ لاکھ روپے تک ادا کررہے ہیں۔ اسے دیکھ کر سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان دکانوں میں کیا چیز فروخت ہوتی ہوگی اور کیا وہاں کچھ دوسری سرگرمیاں تو نہیں چل رہی ہیں۔ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے۔منجو ناتھ نے کہا کہ جس طرح منگلورو چلو ریالی منعقد کی گئی تھی اسی انداز میں اب بی جے پی یووا مورچہ کی طرف سے بھٹکل چلو ریالی کا انعقاد ہوگا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں میونسپالٹی دکانوں کو ائوکشن کے ذریعے نیلام کیا گیا تھا جس میں ایک چھوٹی سی دکان کا کرایہ چھ سو سے بڑھتے بڑھتے ایک لاکھ 800 روپیہ تک پہنچ گیا تھا۔ یہ بات الگ ہے کہ اس دکان کو حاصل کرنے والا پرانا ہی کرایہ دار منجوناتھ شیٹ ہے، جس کے بارے میں غالباً بی جے پی اور سنگھ پریوارکے لوگ انجان ہیں۔