بھٹکل: انجمن کے تعلیمی اداروں میں انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے ضروری تھافیس میں اضافہ ۔ جنرل سکریٹری
بھٹکل 9/ اپریل (ایس او نیوز) انجمن حامئ مسلمین کے ماتحت چلنے والے تمام تعلیمی اداروں کی فیس میں امسال اضافہ کیا گیا ہے جس کے تعلق سے والدین کی طرف سے کچھ اعتراضات سننے میں آرہے تھے ۔ عوام کاکہنا تھا کہ روزمرہ کی بنیادی ضروری اشیاء کی بڑھتی ہوئی مہنگائی کے زمانے میں اب پھر تعلیمی اداروں کی طرف سے بھی فیس میں اضافہ کیا جانا، زندگی کو اور زیادہ مشکل بنانے کے مترادف ہے۔
عوام کے اس احساس کے پس منظر میں جب نمائندہ ھٰذا نے انجمن کے جنرل سکریٹری جناب اسماعیل صدیق سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ واقعی امسال انجمن کے ماتحت پرائمری سے لے کر کالج تک کے تمام تعلیمی اداروں کی سالانہ فیس میں 22%تک اضافہ کیا گیا ہے۔ مثلاً پرائمری کی فیس جو فی الحال 7ہزار روپے سالانہ تھی، اسے بڑھا کر 10ہزار روپے سالانہ کردیا گیا ہے۔ ٹیمپوفیس اور دیگر ضروری سازوسامان کی لاگت اس سے ہٹ کر ہوگی۔جنرل سکریٹری نے واضح کیا کہ اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے ، سمارٹ بورڈ کے ذریعے تعلیم کو اور بہتر بنانے کے ساتھ دیگر انفرااسٹرکچر میں ضروری تبدیلیاں لاتے ہوئے تعلیمی معیار کو مزید بلند کرنے کے لئے فیس میں یہ اضافہ بہت ہی ناگزیر ہوگیاتھا۔
ظاہر ہے کہ جب عام زندگی کی ہر چیز مہنگی ہوتی جائے گی تو اس کا اثر تعلیمی اداروں میں اپنی خدمات انجام دینے والے اسٹاف کی زندگیوں پر بھی پڑے گا اور اس مناسبت سے تنخواہوں میں اضافہ ضروری ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ درس وتدریس کے لئے ضروری انفرااسٹرکچر سے متعلقہ ساز وسامان بھی مہنگے ہونگے تو انتظامیہ پر اس کا بوجھ پڑے گا جسے برداشت کرنے کے لئے فیس میں اضافے کے علاوہ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں رہتا۔اس پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے عوام کی طرف سے بھی تعاون ضروری ہوجاتا ہے۔