یلاپور ضمنی انتخاب: شیورام ہیبارکی سیاسی حیثیت کا انحصار سپریم کورٹ کے فیصلے پر؛ کیا بی جے پی لیڈران ہیبار کے لئے انتخابی مہم چلائیں گے ؟
یلاپور 11/نومبر (ایس او نیوز) یلاپور، بنواسی اور منڈگوڈ تعلقہ جات پر مشتمل اسمبلی حلقے میں انتخابی بخار تیز ہونے لگا ہے۔ جبکہ اس حلقے سے مستعفی ہونے والے سابق رکن اسمبلی شیورام ہیبار کی سیاسی حیثیت سپریم کورٹ کے فیصلے پر ٹکی ہوئی ہے، جو 13نومبر کو سامنے آنے والا ہے۔
حلقے کے عوام سمجھ رہے ہیں کہ یہ ضمنی انتخاب شیورام ہیبار بمقابلہ کانگریسی امیدوار بھیمنّا نائک کی صورت اختیار کرنے والا ہے۔نامزدگی فارم داخل کرنے کی شروعات ہونے کے باوجودچونکہ کورٹ کا فیصلہ نہیں آیا ہے اس لئے شیورام ہیبار ابھی باضابطہ طور پر بی جے پی میں شامل نہیں ہوئے ہیں اوربی جے پی نے بھی اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔مگر حلقے میں بی جے پی لیڈروں اور کارکنان کے ساتھ ان کے اجلاس ہورہے ہیں۔ان تمام جلسوں کے درمیان دو رنگ ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ ایک تو بی جے پی سے وابستہ بنیادی اراکین ہیں۔ دوسری طرف شیورام ہیبار کا ساتھ نبھانے کے لئے آنے والے کارکنا ن ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ ان دونوں قسم کے سیاسی کارکنان کے بیچ بہت سارے ایسے نکات ہیں جن پر ان کے درمیان تال میل اور اتفاق نہیں ہے۔شیورام ہیبار کے لئے اب بی جے پی سے لپٹنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی کے اصلی کارکنان خوش دلی سے شیورام ہیبار کا ہاتھ تھام لیں گے یا پھر ہاتھ اٹھادیں گے؟کیونکہ سالہا سال سے بی جے پی کے استحکام کرنے کی جدو جہد میں لگے ہوئے کارکنان اور لیڈروں کے کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر بی جے پی کی طر ف رخ کرنے والے ہیبار کو خوش دلی سے رکن اسمبلی کے طور پرقبول کرنامشکل ہورہا ہے۔بی جے پی کارکنان اور لیڈروں کو یہ پتہ ہے کہ اگر شیورام ہیبار بی جے پی کے ٹکٹ پر جیت جاتے ہیں تو پھر وہ کانگریس کا ساتھ چھوڑ کر اپنے ساتھ آنے والے حامیوں کو زیادہ ترجیح دیں گے اور ان کے مفادات پورے کیے جائیں گے۔اور بی جے پی کے پرانے کارکنان کو زیادہ اہمیت نہیں دی جائے گی۔اور یہ سوچ ہیبار کی جیت کے راستے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
بی جے پی کے بعض لیڈر اور کارکنان کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ ہم پارٹی کی وفاداری نبھاتے ہوئے شیورام ہیبار کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔اُن کی طرف سے ایسی بات سننے میں نہیں آرہی ہے کہ ہم پارٹی کی وفاداری میں شیورام ہیبار کے لئے انتخابی مہم بھی چلائیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ ماضی میں بی جے پی کے جن لیڈروں نے شیورام ہیبارکے خلاف مہم چلائی تھی اب اُن کے لئے یہ ایک دشوارکن عمل ہوگا اور یہی چیز شیورام ہیبار کے گلے کا کانٹا بن رہی ہے۔