”ہندوؤ!ہر گھر ترنگا مہم کا بائیکاٹ کرکے بھگوا پرچم لگاؤ“ یتی نرسنگھانند نے پھر دیا متنازعہ بیان،حکومت اورانتظامیہ کی خاموشی پر چاروں طرف سے نکتہ چینی
غازی آباد، 13؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان کی آزادی کے 75 سال پورے ہونے کے موقع پر مودی حکومت کی طرف سے آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت ہر گھر ترنگا مہم چلائی جا رہی ہے۔ وہیں غازی آباد واقع ڈاسنا دیوی مندر کے پیٹھادھیشور اور جونا اکھاڑے کے مہامنڈلیشور یتی نرسنگھانند گری نے اس مہم کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے ہندوؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مہم کا بائیکاٹ کریں۔
دینک بھاسکر کی ایک رپورٹ کے مطابق انھوں نے ہندوؤں سے کہا ہے کہ ترنگے کا بائیکاٹ کرو، کیونکہ اس ترنگے نے ہی تمہیں برباد کیا ہے۔ ہر ہندو کے گھر پر ہمیشہ بھگوا پرچم ہونا چاہئے۔نرسنگھاکے متنازعہ اور انتہاپسندانہ بیان پر حکومت اور انتظامیہ کی خاموشی سے نے سوال کھڑا کردیا ہے۔ چاروں طرف سے اس کی نکتہ چینی ہورہی ہے لیکن مودی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یتی نرسنگھانند کا کہنا ہے کہ اس ملک میں ترنگے کے نام پر ایک بہت بڑی مہم چل رہی ہے۔ یہ مہم ہندوستان کی برسراقتدار پارٹی چلوا رہی ہے۔ ترنگے بنانے کا سب سے بڑا آرڈر بنگال کی ایک ایسی کمپنی کو دیا گیا ہے جس کا مالک صلاح الدین نام کا ایک مسلمان ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے پاکھنڈی ہندو ہیں۔ ہندوؤں کے دلال مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی بات کرتے ہیں، وہ چیخ چیخ کر کہتے ہیں کہ ہندوؤں کو مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنا چاہیے، لیکن حکومت بننے کے بعد وہ سرکاری ٹھیکے بھی مسلمانوں کو دے دیتے ہیں۔یتی نرسنگھانند گری اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے۔ انھوں نے زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم ہندوؤں کے خلاف سازش ہے۔ ہندوآ!اگر زندہ رہنا ہے تو مسلمانوں کو پیسے دینے والی اس مہم کا بائیکاٹ کرو۔ گھر پر ترنگا لگانا ہے تو کوئی پرانا ترنگا لگا لو، لیکن اس طرح صلاح الدین کو ایک پیسہ بھی مت دو۔ وہ مزید کہتے ہیں ان لیڈروں کو سبق سکھاؤ۔ کسی بھی مسلمان کے پاس جب ہندو کا پیسہ جاتا ہے تو وہ جہاد کیلئے زکوٰۃ دیتا ہے اور وہی زکوٰۃ کا پیسہ ہندوؤں اور ہندوؤں کے بچوں کے قتل کیلئے کام آتا ہے۔ ترنگے کا ہی بائیکاٹ کرو، کیونکہ اس ترنگے نے تمھیں ہی برباد کر دیا ہے۔ ہر ہندو کے گھر پر ہمیشہ بھگوا پرچم ہونا چاہیے۔
یتی نرسنگھانند گری کی زہر اگلے والی یہ ویڈیو وائرل بھی ہو رہی ہے، جس کے بعد سوشیل میڈیا پر یتی نرسنگھانند کو تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یتی نرسنگھانند گری کے زہریلے الفاظ کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ اس سے پہلے بھی کئی بار وہ متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ اس سے پہلے ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں یتی نرسنگھانند گری نے کہا تھا کہ مہاتما گاندھی نے ہزاروں ہندوؤں کا قتل کروا دیا، ہندوستان میں مسلمانوں کا اختیار کروا دیا۔ ان کی وجہ سے 100 کروڑ کی ہندو کمیونٹی کے پاس آج بھی ایک انچ رہنے کیلئے اپنی جگہ نہیں ہے۔ آج بھی اس کی وجہ سے ہمارے سنت مہاتما جیل جا رہے ہیں۔ وائرل ویڈیو میں یتی نرسنگھانند گری نے مہاتما گاندھی کو لے کر کئی نازیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا تھا۔