تاج محل پر تنازع کب شروع ہوا، اب تک کیا ہوا؟

Source: S.O. News Service | Published on 29th May 2022, 5:45 PM | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

آگرہ ، 29؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) گیان واپی مسجد کے اندرعدالت کی ہدایت پر کرائے گئے سروے نے ایک بار پھر پورے ملک کو مندر- مسجد تنازع میں جھونک دیا ہے۔ ایک بڑی آبادی اپنے ڈرائنگ رومز میں بیٹھ کر نیوز چینلز پر ہونے والی بحثوں کے درمیان مورخ بن رہی ہے۔ اب بحث صرف گیان واپی مسجد کے مذہبی کردار پر ہی نہیں بلکہ متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد، قطب مینار اور دہلی کی جامع مسجد پر بھی ہو رہی ہے۔ اس فہرست میں ایک نام بار بار شامل کیا جاتا ہے- تاج محل کا، جو دنیا کے سات عجوبوں میں سے ایک ہے، جسے دائیں بازو کے جنونی ’تیجو مہالیہ‘ بھی کہتے ہیں۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات، 12 مئی کو، بی جے پی رہنما رجنیش سنگھ کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا، جس میں ’تاج محل کی حقیقی تاریخ‘کا پتہ لگانے کے لئے پینل تشکیل دینے اور اس یادگار کےاندر ہندو دیوی-دیوتاؤں کی مورتیوں کا پتہ لگانے کے لئے 20 سے زیادہ سیل بند کمروں کو کھولنے کاحکم دیا جائے ۔

راجسمند سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اور جے پور کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی دیا کماری نے کہا تھا کہ تاج محل جس زمین پر واقع ہے وہ ان کے آباؤ اجداد کی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران، دائیں بازو کے بہت سے رہنماؤں نے غیر تصدیق شدہ دعوے دہرائے اور پھیلایا کہ تاج محل دراصل ایک ہندو مندر ہے، جو شاہ جہاں کے دور حکومت سے بہت پہلے بنایا گیا تھا۔ 2017 میں، اس وقت کے بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی ونے کٹیار نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ تاج محل نہیں ہے، بلکہ درحقیقت ’تیجو مہالیہ‘ نام کا شیو مندر ہے، جسے ایک ہندو حکمران نے بنایا تھا۔

آئیے جانتے ہیں کہ دائیں بازو کی جماعت کا یہ نظریہ کہاں سے آیا کہ تاج محل ایک ہندو مندر تھا جسے ’تیجو مہالیہ‘کہا جاتا تھا۔

تیجو مہالیہ کا اصول

انسٹی ٹیوٹ فار ری رائٹنگ انڈین ہسٹری کے فاؤنڈر اور مورخ پی این اوک نے پہلی تھیوری پیش کی کہ تاج محل کی تعمیر کا سہرا مسلم حکمرانوں کو نہیں جاتا بلکہ یہ یادگار دراصل ہندوؤں نے تعمیر کی تھی۔ پی این اوک کی 1989 کی کتاب ’تاج محل: دی ٹرو اسٹوری‘ نے پہلی بار تاج محل کے مذہبی کردار پر موجودہ تنازعات کو شکل دی۔

اس مؤرخ نے اپنی کتاب میں دلیل دی کہ شاہ جہاں کا بنایا ہوا تاج محل دراصل ایک شیو مندر تھا، جو غالباً چوتھی صدی میں ایک بادشاہ پرمردی دیو نے محل کے طور پر بنایا تھا۔

پی این اوک کے مطابق، تاج محل مغلوں کی آمد سے صدیوں پہلے تعمیر کیا گیا تھا اور لفظ تاج محل قدیم ہندو نام تیجو مہالیہ کی غلط املا ہے۔

پی این اوک نے یہ تھیوری دی کہ 12ویں صدی کے آخر میں جب محمد غوری نے ہندوستان پر حملہ کیا تومبینہ ’تیجو مہالیہ‘ کو تباہ کر دیا گیا۔ اس کے بعد جب 16ویں صدی کے وسط میں ہمایوں کو شکست ہوئی تو یہ جے پور شاہی خاندان کے ہاتھ میں چلا گیا۔ جے سنگھ اول ایک سینئر مغل منصب دار اور امبر کا راجہ تھا۔

پی این اوک کے مطابق اس مندر کو شاہ جہاں نے جے پور کے شاہی خاندان سے لے لیا تھا، اور اسے ایک مقبرے میں تبدیل کر کے اس کا نام تاج محل رکھ دیا ۔

’تیجو مہالیہ بمقابلہ تاج محل: عدالت کا دروازہ کب کب کھٹکھٹایا گیا؟

بی جے پی لیڈر رجنیش سنگھ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے سے بہت پہلے، پی این اوک نے بھی تاج محل کے ’سیل بند کمروں‘ کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہاں تک کہ 1976 میں انہوں نے ‘لکھنؤ کا امام باڑہ ’ہندو محل ہے‘ اور ‘دہلی کا لال قلعہ ’ہندو لال کوٹ ہے‘ کے نام سے کتابیں لکھیں۔

یہ درخواست آگرہ کی ایک ضلعی عدالت میں 2015 میں دائر کی گئی تھی، درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ تاج محل ایک ہندو مندر ہے، اور اسی لیے حکومت کو ہندوؤں کو مندر میں درشن اور آرتی کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔

الہ آباد ہائی کورٹ میں رجنیش سنگھ کی عرضی نے تاج محل پر پی این اوک کے اصول کو دہرایا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ ’تاریخ کی کئی کتابوں میں یہ بتایا گیا ہے کہ 1212 عیسوی میں راجہ پرمردی دیو نے تیجو مہالیہ مندر کا محل بنوایا تھا۔‘

الہ آباد ہائی کورٹ میں رجنیش سنگھ کی درخواست میں کہاگیا ہے کہ مندر بعد میں جے پور کے اس وقت کے مہاراجہ راجہ مان سنگھ کو وراثت میں ملا۔ ان کے بعد یہ جائیداد راجہ جے سنگھ کی نگرانی میں چلی گئی، لیکن 1632 میں شاہ جہاں نے اس پر قبضہ کر لیا اور بعد میں اسے اپنی بیوی کی یادگار میں تبدیل کر دیا ۔‘

(بشکریہ: دی کوئنٹ ہندی )

ایک نظر اس پر بھی

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...

مسلمانوں کیلئے ریزرویشن پرمودی ملک کے باشندوں کو گمراہ کر رہے ہیں:کانگریس

  کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ پی ایم نریندر مودی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں 2014 کی باتوں کو دہرا رہے ہیں اور ان پر مسلمانوں کے کوٹے کو لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا الزام ہے کہ کانگریس ایس سی، ایس ٹی اور او ...

’نیٹ‘ پیپر لیک پر پرینکا گاندھی کی سخت ناراضگی، پی ایم مودی کی خاموشی پر اٹھایا سوال

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے نیٹ پیپر لیک معاملے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے اور پی ایم مودی اس پورے معاملے پر خاموش ہیں۔

کویتا کو نہیں ملی راحت، ای ڈی-سی بی آئی کیس میں عدالت سے درخواست ضمانت مسترد

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں گرفتار بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے. کویتا کو پیر (6 مئی 2024) کے روز راؤز ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں ہی معاملوں میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ دونوں ہی تفتیشی ایجنسیوں نے عدالت میں کے. کویتا ...

ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف ہیمنت سورین سپریم کورٹ پہنچے

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی ان کی عرضداشت کو ہائی کورٹ سے مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے انتخابات کے پیش نظر درخواست کی جلد از جلد ...

پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ہیں: تیجسوی یادو

لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت منگل (7 مئی) کو بہار کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ مگر اس سے پہلے آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی انتخابات کے دوران ایک بھی کام کی بات نہیں کر رہے ...

پرجول ’جنسی اسکینڈل‘سے اُٹھتے سوال ...آز: سہیل انجم

اس وقت ملکی سیاست میں تہلکہ مچا ہوا ہے۔ جنتا دل (ایس) اور بی جے پی شدید تنقیدوں کی زد پر ہیں۔ اس کی وجہ ایک ایسا واقعہ ہے جسے دنیا کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل کہا جا رہا ہے۔ قارئین ذرا سوچئے  کہ اگر آپ کو یہ معلوم ہو کہ ایک شخص نے، جو کہ رکن پارلیمنٹ ہے جو ایک سابق وزیر اعظم کا پوتا ...

بھٹکل تنظیم کے جنرل سکریٹری کا قوم کے نام اہم پیغام؛ اگر اب بھی ہم نہ جاگے تو۔۔۔۔۔۔۔؟ (تحریر: عبدالرقیب ایم جے ندوی)

پورے ہندوستان میں اس وقت پارلیمانی الیکشن کا موسم ہے. ہمارا ملک اس وقت بڑے نازک دور سے گزر رہا ہے. ملک کے موجودہ تشویشناک حالات کی روشنی میں ووٹ ڈالنا یہ ہمارا دستوری حق ہی نہیں بلکہ قومی, ملی, دینی,مذہبی اور انسانی فریضہ بھی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں فاشسٹ اور فسطائی طاقت ...

تعلیمی وڈیو بنانے والے معروف یوٹیوبر دُھرو راٹھی کون ہیں ؟ ہندوستان کو آمریت کی طر ف بڑھنے سے روکنے کے لئے کیا ہے اُن کا پلان ؟

تعلیمی وڈیوبنانے والے دُھرو راٹھی جو اِ س وقت سُرخیوں میں  ہیں، موجودہ مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے  کھل کر منظر عام پر آگئے ہیں، راٹھی اپنی یو ٹیوب وڈیو کے ذریعے عوام کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ موجودہ حکومت ان کے مفاد میں  نہیں ہے، عوام کو چاہئے کہ  اپنے ...

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...