ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم تشویشناک: امریکہ
واشنگٹن،2؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم ہورہے ہیں۔ غیرمعمولی طور پر انسانی حقوق کے مسائل سنگین بنتے جارہے ہیں۔ ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ دیگر اقلیتوں پر بھی سرکاری حکام اور پولیس کی جانب سے ظلم و زیادتیاں کی جارہی ہیں۔ ان پر تشدد کیا جارہا ہے۔
پولیس ماورائے عدلیہ کارروائی کرتے ہوئے بے قصور اقلیتوں کو ہلاک کررہی ہے۔ اندھا دھند گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔ اظہارخیال کی آزادی پر پابندی عائد کرتے ہوئے جیل میں ڈالا جارہا ہے۔ صحافت کا گلا گھوٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ خواتین، مذہب کی بنیاد پر اور سماجی رتبے کے حامل افراد کے بشمول اقلیتی گروپ کے ارکان کو پرتشدد نشانہ بناتے ہوئے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے گروپوں کو سب سے زیادہ خطروں کا سامنا ہے۔ امریکی رپورٹ میں ہندوستانی وزارت داخلہ کی 2016ء سے لے کر 2017ء تک کی رپورٹ کے اعدادوشمار کا بھی تذکرہ کیا گیا، جس کے مطابق مذکورہ ایک سال کے عرصہ میں فرقہ وارانہ فسادات اور مذہبی بنیادوں پر تشدد میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ امریکہ نے دنیا میں انسانی حقوق سے متعلق یہ بھی نوٹ کیا کہ ایران، چین، روس اور شام سمیت کئی ممالک میں اپوزیشن قائدین کو پرتشدد نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں جیل میں ڈالا جارہا ہے۔
کانگریس کو پیش کردہ رپورٹ میں امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ سے امداد حاصل کرنے والے ممالک اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی صورتحال کا احاطہ کیا ہے۔ 2020ء میں بہت سے بے قصور افراد حکمرانوں کے پیدا کردہ سفاک اور ابتر ماحول میں مصائب کا شکار ہورہے ہیں۔ رپورٹ میں ہندوستان اور چین کا بطور خاص حوالہ دیا گیا ہے۔