اُتر کنڑا میں تین اکسیجن پلانٹ قائم کرنے کا منصوبہ ۔ بنگلورو سے آنے والوں کو ایک ہفتہ کورنٹائن میں رہنا ہوگا: ڈپٹی کمشنر
بھٹکل 28؍اپریل (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک میں کووڈ کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اُتر کنڑا کے کاروار ، سرسی اور کمٹہ میں اکسیجن پلانٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے اُتر کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مُلائے مہیلن نے اس بات کی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال ضلع میں آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہیں لیکن پیشگی اقدامات کے طور پر ہم نے اکسیجن کااسٹا ک تیار رکھنے کے لئے ضلع کے 3 تعلقہ جات میں اکسیجن پلانٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، انہوں نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ اگلے 15 سے 20 دنوں کے اندر ہم کاروار انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ( کیمس ) میں اکسیجن پلانٹ قائم کرسکیں۔
ڈی سی نے بتایا کہ چونکہ بنگلورو میں کووڈ کے معاملات بڑھتے جارہے ہیں ، اس کو دیکھتے ہوئے بنگلورو سے اُتر کنڑا آنے والوں کوایک ہفتہ کوارنٹین میں رہنا ہوگا، بہتریہی ہے کہ لوگ خود اپنے گھروالوں اور پاس پڑوس کے لوگوں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے کم از کم ایک ہفتہ کے لئے اپنے ہی گھر میں الگ تھلگ رہیں۔
ڈی سی کے مطابق بنگلور سے ضلع کے مختلف علاقوں میں بنگلور یا دور دراز مقامات سے آنے والوں کی نگرانی کے لئے ایک ٹیم بنائی گئی ہے جو ایسے لوگوں کی نگرانی کررہے ہیں، اگر کسی میں کووڈ کے علامات پائی جاتی ہیں تو اُن کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ پر قابو پانے کے لئے دیہاتی سطح پر ٹاسک فورس کمیٹیاں ترتیب دی گئی ہیں۔ ہر تعلقہ میں ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے جہاں چوبیسوں گھنٹے اہلکار اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ڈی سی نے بتایا کے کورونا پوزیٹیو ہونے کے صورت میں کسی کو ڈرنے یا خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ کاروار کیمس میں کورونا کے 259 شدید تکلیف میں مبتلا مریضوں کو اڈمٹ کیا گیا تھا جس میں سے 190 مریض ڈسچارج ہوچکے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع میں اب تک صرف 7 لوگوں کی کورونا سے موت ہوئی ہے جس کا مطلب کورونا سے مرنے والوں کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
ڈی سی نے بتایا کہ ضلع کے اسپتالوں میں اکسیجن کے ساتھ ساتھ بستروں کی بھی کوئی قلت نہیں ہے، مختلف اسپتالوں میں پائے جانے والے 1830 بستر وں (بیڈ) میں 685 بیڈ کووڈ مریضوں کے لئے مختص کئے گئے ہیں جس میں سے 123 بستروں پر ہی مریض بھرتی ہوئے ہیں ۔ اکسیجن کی سہولت کے ساتھ 65 اضافی بستروں کو ICU میں رکھنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔
بھٹکل اے سی کا بیان: ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ممتادیوی نے بتایا کہ بنگلور اور دور دراز مقامات سے بھٹکل آنے والوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ خود اپنے آپ کو اپنے ہی گھر میں ایک ہفتہ کے لئے آئسولیٹ کریں، تاکہ باہر سے آنے والوں کے ذریعے یہ وباء یہاں کے لوگوں میں نہ پھیل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بسوں کے ذریعے جو لوگ بھٹکل آئے ہیں، اُن کی نگرانی ہورہی ہے اور کئی لوگوں کے تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کئے جاچکے ہیں۔ لیکن بھٹکل کے عوام میں اس بات کی بیداری ہونی چاہئے کہ جو لوگ کار پر یا پرائیویٹ گاڑی کرکے باہر سے بھٹکل آرہے ہیں ، اُن کے کورنٹائن کو لازمی قرار دیتے ہوئے اُن کو الگ تھلگ رہنے پر منوائیں۔ اُن کو گھر سے نکلنے نہ دیں ان سے کم از کم ایک ہفتہ تک ملنے سے گریز کریں، اسی طرح باہر سے آنے والوں کو بھی چاہئے کہ اُن کے ذریعے کورونا اُن کے خود کے گھروالوں میں سرایت نہ کرجائے۔