اُڈپی کے اُچھیلا میں ہندو شمشان میں دلتوں کو نعش جلانے کا موقع فراہم کرنے سے انکار : پنچایت دفتر کے سامنے دلتو ں کا احتجاج
اُچھیلا(اُڈپی):28؍جنوری(ایس اؤ نیوز)پچھلے کئی عرصے سے کاپوتعلقہ کے اُچھیلا دیہات میں عوامی ہندو شمشان میں دلتوں کی نعشوں کو جلانے کا موقع فراہم نہ کئے جانےپر سخت برہم دلتوں نے دلت سنگھرش سمیتی (امبیڈکرواد) اُڈپی ضلع سمیتی کی طرف سے ایک دلت کی موت ہونے پر دیہات کے گرا م پنچایت دفتر کے سامنے نعش رکھ کر احتجاج کئے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتےہوئے دلت لیڈر شیام راج بھرتی نے بتایا کہ ’’ اُڈپی ضلع کاپو تعلقہ کے اُچھیلا میں ایک عوامی ہندو شمشان ہے،صدیوں سے متعلقہ شمشان میں دلتوں کی نعشوں کو جلانے نہیں دئیے جانے کا انہوں نے الزام لگایا، صرف اعلیٰ ذات کے موگویروں کو ہی منظوری دی جاتی ہے، جب کہ وہ ایک سرکاری شمشان ہے جہاں دلتوں کاانکار کیا جاتاہے، اس سلسلےمیں ڈی ایس ایس سنگھرش کرتی رہی ہے ، ضلع انتظامیہ کی طرف سے لاکھوں روپئے کی امداد منظورہونے کے باوجود کچھ کام نہیں کئے جانے کا بھی الزام عائد کرتےہوئے بتایا کہ انہی وجوہات کی بنا آج اُچھیلا بڑا گرام پنچایت حدود کے ایک دلت شنکر(80) کی موت ہونے پر ان کی نعش جلانے کہیں جگہ نہیں ملنے کی وجہ سے پنچایت دفتر کے سامنے ہی اس کو جلانے کی تیاری کرنےکی بات کہی۔
ہندو شمشان میں اجازت نہیں دینے سے برہم دلت لیڈران نے سوال کیا کہ ’ہم سب ایک ہیں ،ہم سب ہندو ‘ کہنے والے سنگھ پریوار لیڈران اب کہاں ہیں۔ رکن اسمبلی لال جی ٹنڈن کے خلاف نعرے بازی کی۔
کاپو کے تحصیلدار محمد اسحق جائے وقوع پہنچ کر دلت لیڈران سے گفتگو کرتےہوئے بیلپو گرام پنچایت کے شمشان میں انتظام کرنے کی بات کہی۔ مگر دلت لیڈروں نے اس کا انکار کرتےہوئے اسی شمشان میں نعش جلانے کے لئے انتظام کرنے کی مانگ کی اور کہاکہ ضلع ڈی سی جائے وقوع پہنچ کر مسئلہ کا حل نکالنے پرزور دیتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ ایڈیشنل ڈی سی سداشیو پربھو ،تحصیلدار اور پولس کے ساتھ وغیرہ کے ساتھ جائے وقوع پہنچ کر بتایاکہ متعلقہ شمشان کی توسیع کاکام جاری ہے، لیکن ایک طبقہ دوسرے طبقے کے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت میں عرضی داخل کی ہے، فوری طورپر ضلع انتظامیہ کارروائی کرتےہوئے اسٹے آرڈر کو نکال باہر کرنے کی کارروائی کرنے کا تیقن دینے کے بعد 4گھنٹوں سے جاری احتجاج ختم ہوا۔ اور مہلوک کے ذاتی زمین میں ہی ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔