اُڈپی 9/جون (ایس او نیوز) این آر آئی بزنس مین بھاسکر شیٹی مرڈر کیس میں جرم ثابت ہونے پر بھاسکر کی بیوی راجیشوری شیٹی، بیٹے نونیت شیٹی اور جیوتشی نرنجن بھٹ کو ضلع سیشنس جج نے عمر قید کی سزا سنائی۔
خیال رہے کہ 28 جولائی 2016 کو مشہور اور کامیاب بزنس مین بھاسکر شیٹی کا سفاکانہ قتل کیا گیا تھا۔ جس پر پوری ریاست میں شدید ردعمل دیکھنے کو ملا تھا۔ مبینہ طور پر جیوتشی نرنجن بھٹ کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے بھاسکر شیٹی کی بیوی نے قتل کی سازش رچی تھی اور بعد میں لاش کے ٹکڑوں کو نرنجن بھٹ کے گھر میں واقع پوجا کے لئے مخصوص'ہون کنڈ' میں جلایا گیا اور پھر اس کے باقیات کو ندی میں بہا دیا گیا تھا۔ اس کیس میں بھاسکر کی بیوی راجیشوری شیٹی کے علاوہ اس کے بیٹے نونیت شیٹی، راجیشوری کے مبینہ عاشق نرنجن بھٹ کے علاوہ نرنجن کے باپ سرینواس بھٹ اور راگھویندرا بھٹ نامی شخص کو ملزم بنایا گیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران بیماری کی وجہ سے ثبوت مٹانے کے ملزم سرینواس بھٹ کی موت واقع ہوچکی ہے۔ راجیشوری اور راگھویندرا ضمانت فی الوقت ضمانت پر باہر ہیں جبکہ نونیت شیٹی اور نرنجن بھٹ بنگلورو کی جیل میں قید ہیں۔
عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ملزمین کے وکیل پردیپ کمار نے اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ " استغاثہ نے بغیر کسی عینی شہادت اور دوسرے ثبوتوں کے بالکل جھوٹا کیس دائر کیا ہے۔ ڈی این اے رپورٹ سے بھی کوئی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔ ہم اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلینج کریں گے۔ مجھے پوری توقع ہے کہ ہائی کورٹ سے ان کو بری کیا جائے گا۔"
استغاثہ کی پیروی کرنے والے اسپیشل پراسیکیوٹر شانتا رام شیٹی نے بتایا کہ عینی گواہوں کی غیر موجودگی میں واقعاتی شہادتوں کو اہم ثبوت مانا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ندی میں ملی ہوئی ہڈیوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کرنے پر وہ مقتول کے بھائی اور اس کی ماں سے مطابقت کر گیا ہے۔ اس طرح سارے مضبوط ثبوتوں کی بنیاد پر سزا سنائی گئی ہے۔
اس فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مقتول بھاسکر شیٹی کی بہن ہیم لتا ہیگڈے نے کہا کہ "ہمارا مقصد ملزموں اور بالخصوص راجیشوری کو جیل بھیجنا تھا۔ اسی کے مطابق عدالت نے فیصلہ سنایا ہے۔ قانون پر ہمیں پورا بھروسہ ہے۔ ہمیں اپنے بھائی کی جائیداد کا لالچ نہیں ہے۔ اس طرح کا دردناک انجام کسی کے ساتھ بھی نہ ہو۔ ہماری ماں نے بے انتہا دکھ برداشت کیا ہے۔"