اترکنڑا ضلع میں ہوائی اڈے کے تعمیر کا فیصلہ : سیاسی لیڈران کی انکولہ میں ائرپورٹ تعمیر کرنے کی خواہش، مگرعوام کا زمین دینے سے انکار؛ کیا بھٹکل موزوں مقام نہیں؟
بھٹکل:14/ستمبر(ایس اؤ نیوز) بھٹکل میں ماحولیاتی اڑان ناگریک سیوا ہوائی اڈے کے تعمیری منصوبے کو لے کر ایک امید جاگی تھی کہ اب یہ معاملہ چونکہ عدالت میں ہے اس کے ذریعے ہی سہی بھٹکل میں ہوائی اڈے کی تعمیر ہوگی ۔ مگر عدالت نے تعمیر کا فیصلہ سرکار کے سپرد کردیا ، جس کے بعد عوام ، شہر کے عوامی نمائندوں سے امید کرنے لگے کہ وہ اس سلسلے میں کچھ کریں گے، مگر عوامی نمائندوں کی طرف سے اس طرف کسی بھی طرح کی کوئی پیش رفت ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
جہاں تک ضلع اترکنڑا کا معاملہ ہے محکمہ دفاع کے تعاون سے انکولہ میں ہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے وہاں کے عوامی نمائندے اور افسرا ن تیار ہیں لیکن متعلقہ مقام کے عوام ائرپورٹ کے لئے زمین دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، جس کو دیکھتے ہوئے بھٹکل میں ائرپورٹ تعمیر کرنے کا خواب پورا ہوسکتا ہے
مرکزی حکومت کے اڑان منصوبے کے تحت ملک بھر میں 500عوامی ہوائی اڈوں کی تعمیر کا فیصلہ لیاگیا ہے، جس کے تحت کرناٹک میں 15ہوائی اڈے کی تعمیر تقریبا ً طئے مانی جارہی ہے۔ منصوبے میں اترکنڑا ضلع کو ترجیح دی گئی ہے۔ اترکنڑا ضلع میں یہی مسئلہ تھا کہ ہوائی اڈے کی تعمیر ہوتو کہاں ہو۔ مختلف مقامات کو لےکر عوامی نمائندے اور افسران باربار دورے کرتے رہے آخر کر انکولہ پر ائرپورٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ ہوا، اس کا ایک اہم سبب یہ بتایا جارہاہے کہ محکمہ دفاع کے سی برڈ بحریہ اڈے کے دوسرے مرحلے کے تعمیرات میں شامل ہوائی اڈے کو گوا اور بیلگام طرز پر عوامی خدمات تک وسعت دی جاسکتی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ایم پی اننت کمار ہیگڈے بھی انکولہ میں ہی ائرپورٹ تعمیر کرنا چاہتے ہیں، مگر عوام زمین دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، خبریں آرہی ہیں کہ سرکاری حکام سمیت سیاسی لیڈران بھی عوام کو اس بات پر راضی کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی بھی طرح انکولہ میں ہی ائرپورٹ تعمیر ہوسکے، مگر عوام ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔
یاد رہے کہ جب بھٹکل میں ائرپورٹ کی تعمیر کو لے کر محکمہ فاریسٹ نے اعتراض جتایا تو مناسب جگہ کی نشان دہی کرتےہوئے حکومت کو حکم جاری کرنے کا مطالبہ لے کر عدالت میں شکایت درج کی گئی ۔ مگر عدالت نے اس کی ذمہ داری حکومت پر ہی عائد کر دیا۔ اس کے بعد ضلعی عوام نے یہاں کے رکن پارلیمان اور وزراء کی طرف نگاہ اٹھائی اور فیصلہ لیاگیا کہ زائد 70ہیکڑ زمین مہیا کرتے ہوئے ہوائی اڈےکو عوامی خدمات کی سہولت فراہم کرنےکے لئے محکمہ دفاع سے مطالبہ کیاجائے۔ مگر ایسا لگتا ہے کہ ضلع کے سیاسی لیڈران اور وزراء بھٹکل میں ائرپورٹ کی تعمیر کے لئے تیار نہیں ہیں۔
جب طئے ہوگیا کہ انکولہ تعلقہ کے الگیری میں ہوائی اڈے کی تعمیر ہوگی تو وہاں کےعوام اس پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے مخالفت پر اتر آئے۔عوام کا کہنا ہےکہ ہم بحریہ اڈے کےنام پر اپنی زمینات کھو چکے ہیں، اب موجودہ زمین کے سوا ہمارے پاس کوئی زمین نہیں ہے، ہمیں یہاں سے نہ نکالا جائے، عوام نے دھمکی دی کہ اگراس بار بھی ہمیں یہاں سے نکالنےکی کوشش کی گئی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ہر طرح کی قربانی دیں گے، مگر ائرپورٹ کے لئے اب مزید زمین نہیں دیں گے۔
انکولہ تعلقہ کے الگیری عوام کے اس رویے سے ضلع کے عوام کو خوشی ہوئی یا ناراضگی ہوئی، وہ الگ بات ہے۔مگر بھٹکل والوں میں امید کی کرن ضرور پیدا ہوگئی ہے کہ کسی بھی طرح انکولہ میں عوامی ہوائی اڈے کا منصوبہ منسوخ ہوجائے ، اور بھٹکل میں ائرپورٹ تعمیر کرنے کا راستہ صاف ہو جائے۔
ضلع اُترکنڑا میں بھٹکل ہی ایک ایسا مقام ہے جہاں کے زیادہ تر شہری بیرونی ممالک میں برسرروزگار ہیں۔ بھٹکل والوں کی تمنا ہے کہ جب وہ اپنے وطن کے لئے ہوائی جہاز سے باہر نکلیں تو بھٹکل میں ہی اتریں۔ اب دیکھنا ہے کہ بھٹکل والوں کی امید بر آتی ہے یا پھر کوئی اور خواب بُنتا ہے۔
انکولہ میں 2025تک ائرپورٹ تعمیر ہوگا: کوئی مانے یا نہ مانے لیکن 2025تک سی برڈ کے دوسرے مرحلے کی تعمیر میں انکولہ میں ہوائی اڈے کی تعمیر بھی شامل ہے،ا لبتہ یہ ائرپورٹ صرف محکمہ دفاع کے لئے ہوگا، بتایا گیا ہے کہ اس کے لئے محکمہ کی جانب سے بہت جلد تعمیری کام شروع ہوگا۔ البتہ اس ائرپورٹ پر عوامی خدمات کی سہولت مہیا کرانا اتنا آسان نہیں ہے۔ عوامی استعمال کے ائرپورٹ کے لئے نئے طورپر رن وےکی تعمیر کے لئے ریاستی حکومت کو زمین اپنے قبضہ میں لےکر محکمہ دفاع کے حوالے کرنی ہوگی۔ جس کے لئے عوامی تعاون اشد ضروری ہے۔
ہوائی اڈےکی تعمیر کولےکر اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار کا کہنا ہےکہ انکولہ کے الگیری میں عوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے زمین کی حصولیابی کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہواہے۔ ان کے مطابق عوامی ہوائی اڈے کے متعلق سرکاری سطح پر فیصلہ ہونا ہے۔ سرکاری فیصلےکے مطابق ہی ضلعی انتظامیہ اقدام کرسکتی ہے۔