مہاتما گاندھی کی 150ویں جینتی پر ملک بھر میں مختلف پروگرامس؛ اُترپردیش کے سنبھل النور پبلک اسکول میں بھی پیش کیا گیا خراج عقیدت
سنبھل 2/اکتوبر (ایس او نیوز) بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150 ویں جینتی کے موقع پر ملک بھر مختلف پروگراموں کے ذریعے اُنہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا، بعض علاقوں میں صفائی مہم چلائی گئی، بعض علاقوں میں پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کو سختی کے ساتھ نافذ کیا گیا، بعض جگہوں پر اسپتالوں میں مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے اُنہیں پھل اور دیگر اشیاء تقسیم کی گئیں جبکہ بعض جگہوں پر اس تعلق سے پروگرامس بھی منعقد کئے گئے۔
گاندھی جینتی کے موقع پر ریاست اُترپردیش کے سنبھل میں واقع النور پبلک اسکول میں ایک ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت کے بعد قومی گیت سے ہوا۔ النور پبلک اسکول کی رفعہ ناز، محمد ہشام، نوید عالم، عباس کمال اور محمد ارسلان نے مہاتما گاندھی کی شخصیت اور اُن کی خدمات پر تقاریر کیں۔ نرسری کلاس کے معصوم بچوں نے گاندھی جی سے متعلق نظمیں پڑھ کر سنائیں۔ جہاں مہاتما گاندھی کا ذکر آئے وہاں ہندوستان کا نام نہ آئے، یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے، لہٰذا اسکول کے طلبہ وطالبات نے ”سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا“، ”میرے پیارے وطن“، ”طاقت وطن کی ہم سے ہے“ اور ”اے وطن آباد رہے تو“ نظموں کو خوبصورت انداز میں ایکشن کے ساتھ پڑھا، جس کو حاضرین نے بہت پسند کیا۔
النور پبلک اسکول کے ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی نے کہا کہ موجودہ دور میں بھی گاندھی جی کے اصولوں پر عمل کرکے ملک میں پیدا شدہ تشدد کے ماحول کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر نجیب قاسمی نے کہاکہ مہاتما گاندھی تمام مذاہب کا مکمل احترام کرتے تھے۔ اور ہندوستانی قوانین میں ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی مکمل اجازت ہے۔ مہمان خصوصی، نامور طبیب اور سماجی کارکن ڈاکٹر یو سی سکسینا نے بہت کم وقت میں اسکول کے قائم ہونے اور بچوں کی بہترین کارکردگی پر النور پبلک اسکول کے ذمہ داروں اور اسٹاف کے ممبران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے بچوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ موجودہ دور میں پڑھنے کے علاوہ سیکھنے کے بہت سے مواقع آپ کومہیا ہیں جو اُن کے دور میں موجود نہیں تھے۔ ڈاکٹر سکسینا نے مزید کہا کہ جب وہ بچوں کی عمدہ کارکردگی دیکھ رہے تھے تو اُن کا دل چاہ رہا تھا کہ وہ بھی اِس وقت ایک بچہ ہوتے اور بچوں کی طرح ثقافتی پروگرام میں حصہ لیتے۔ ڈاکٹر سکسینا نے کہا 2 اکتوبر گاندھی جی کے یوم پیدائش کے ساتھ ہندوستان کے دوسرے وزیر اعظم لال بہادر شاستری کا بھی یوم پیدائش ہے، ہمیں کم از کم گاندھی جی سے صفائی ستھرائی اور لال بہادر شاستری سے سادگی سیکھنی چاہئے۔
مہمان اعزازی اور سماجی کارکن مشیر خان ترین نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں پلاسٹک کے سامان کے بائیکاٹ کے ساتھ لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہئے اور صفائی مہم میں بھرپور حصہ لینا چاہئے۔ اس موقع پر مشیر خان ترین نے النور پبلک اسکول کے ذمہ داروں کو مبارک باد پیش کی کہ صرف تین ماہ میں اسکول کی عالیشان عمارت تعمیر کرکے صحیح سمت اسکول کو چلارہے ہیں۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض النور پبلک اسکول کے پرنسپل محمد حیات وارثی نے بخوبی انجام دئے۔ 31 اگست 2019ء کو النور پبلک اسکول میں تحریری مسابقہ کا انعقاد عمل میں آیا تھا، اس موقع پر پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کو سرٹیفیکٹ تقسیم کئے گئے۔ النور ایجوکیشن اینڈ سوشل ویلفئیر ٹرسٹ کے بانی ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے ٹرسٹ کی جانب سے مہمان خصوصی ڈاکٹر یو سی سکسینا اور مہمان اعزازی مشیر خان ترین کو میمنو سے نوازا۔ مولانا سہیل قاسمی، عبدالرحمن ایڈووکیٹ، سید محمد اسلم، ڈاکٹر ناظم، معظم خان، ماسٹر مقصود حسن، ماسٹر انظار عالم نے بھی گاندھی جی کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ پروگرام پر النور پبلک اسکول کے تمام ذمہ داروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے دعا دی کہ اللہ تعالیٰ اس تعلیمی ادارہ کو دن دو گنی اور رات چار گنا ترقی عطا فرمائے۔ آخر میں ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے بچوں کے کامیاب ثقافتی پروگرام کے انعقاد پر اسکول کے پرنسپل محمد حیات وارثی، اسٹاف ممبر: محمد سہیم، فرہد محسن، انجم آرا، عذریٰ بی، عذریٰ خانم، فائضہ رحمان، نازیہ زینت، تبسم جہاں، رابعہ فہیم اور آسیہ رانی کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام میں اسکول میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کے ساتھ بچوں کے والدین اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔