کاروار میں وندے بھارت ٹرین کااستقبال داغدار ؟:غالباً سابق رکن اسمبلی کویاد نہیں کہ اب وہ رکن اسمبلی نہیں ہیں
کاروار :2 جنوری (ایس اؤ نیوز )پورے ملک میں ’وندے بھارت‘ کےنام پر چلنےوالی ریل خدمات کو بی جے پی اپنے ایک بہت ہی اہم منصوبے کےطورپر پیش کرتی رہی ہے۔ ساحلی پٹی پر پہلی مرتبہ جمعہ سے شروع ہوئی ’وندے بھارت ‘ ٹرین سروس کے استقبالیہ پروگرام کے دوران بی جے پی کی سابق رکن اسمبلی اور کارکنوں کے رویے سے کاروار پر بدنماداغ لگا ہے۔ سیاسی پاگل پن کی انتہا نے وندے بھارت ٹرین کو کاروار کےریلوے اسٹیشن پر سیاہ دھبہ لگایا ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کو وزیر اعظم نے ورچوئیل کے ذریعے منگلورو سے وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی تھی ۔ اسی طرح منگلورو سے مڈگاؤں کے درمیان اسٹاپ دئیے گئے اُڈپی اور کاروار میں بھی ٹرین کا استقبال کرتے ہوئے ٹرین مڈگاؤں کے لئے روانہ ہوتی ہے۔منگلورو کی افتتاحی تقریب میں ایم پی نلین کمار کٹیل اور رکن اسمبلی ویدویاس کامت ، اُڈپی کے استقبالیہ پروگرام میں مرکزی وزیر شوبھا کرندلاجے اور رکن اسمبلی یشپال سورناشرکت کرتےہوئےریل کااستقبال کیا اور آگے روانہ کیا۔ ضوابط کے مطابق کاروار کے استقبالیہ پروگرام میں حالیہ رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے اور کارورا کے رکن اسمبلی ستیش سئیل کو موجود رہنا تھا۔ لیکن سابق رکن اسمبلی روپالی نائک کی شرکت سے جہاں پروگرام بدنظمی کا شکار ہوا وہیں بی جےپی کارکنان کی خوامخواہ کی نعرہ بازی سے ہنگامہ پروری کا سبب بنا۔ حالات کو دیکھتےہوئے کانگریس کارکنان ’ہم بھی کچھ کم نہیں ‘ کہتے ہوئے نعرے بازی شروع کی۔ وندے بھارت ٹرین کے استقبالیہ پروگرام میں سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی کی ریاستی نائب صدر روپالی نائک کے رویے کو لے کر خود بی جےپی والوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے سیاسی پاگل پن نے خوامخواہ کاروار کو بدنام کردیا۔
یہاں غورکرنےو الی بات یہ ہےکہ سابق رکن اسمبلی کو اپنے اختیار کا علم ہونا چاہئیے تھا،غالباً انہیں یاد نہیں رہا کہ وہ اب رکن اسمبلی نہیں بلکہ سابق رکن اسمبلی ہیں۔ جب اقتدار چلا جاتاہے تو دستور کے مطابق اختیارات بھی ختم ہوجاتےہیں۔ لیکن سابق رکن اسمبلی کے رویے سے نہ صرف کاروار بلکہ وزیراعظم کا مقبول منصوبہ بھی داغ دار ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ ویسے عوامی سطح پر پوچھا جارہاہےکہ ایک سرکاری پروگرام میں چیخ پکار کرنےکی ضرورت ہی کیاتھی؟ وندے بھارت کا منصوبہ کس حکومت کےذریعے شروع کیاگیا ہے یہ سب جانتے ہیں۔ اپنی چیخ پکار کےذریعے بی جےپی والے اپنا منصوبہ جتانےکی کوشش کرنا اور اس کے خلاف کانگریس کاکاؤنٹر اٹیک کرنا دونوں رویے کاروار کی گندی سیاست کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔