مینگلور کے کسبا بینگرے سرکاری اسکول سے ٹیچروں کے تبادلے پر طلبہ کا احتجاج؛ ایک ٹیچر کو 549طلبہ کو پڑھانے کی ذمہ داری
منگلورو16/اکتوبر(ایس او نیوز) کسبا بینگرے میں واقع سرکاری ہائر پرائمری اسکول کے ٹیچروں کو لازمی طور پر ٹرانسفر کیے جانے کے خلاف طلبہ نے اپنی جماعتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے باہر نکل کر احتجاج کیااور محکمہ تعلیمات کے افسران موقع پر پہنچنے تک احتجاج جاری رکھنے کی ضد پر اڑ گئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق اس اسکول میں 11اساتذہ تھے جن میں سے ایک خاتون ٹیچر حال ہی میں ریٹائر ہوگئیں۔ بقیہ پانچ مستقل ٹیچروں کو لازمی طور پر ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ان خالی نشستوں کے لئے دوسرے اساتذہ کا تقرر بھی نہیں کیا گیا ہے۔ کل جب دسہرے کی چھٹیوں کے بعد اسکول دوبارہ کھلا تو طلبہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے اسکول میں ٹیچر موجود نہیں ہیں۔ اس سے ناراض ہوکر طلبہ نے احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔اس احتجاج میں اسکول بیٹرمنٹ کمیٹی اور ڈی وائی ایف آئی کے ذمہ داران بھی شامل ہوگئے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی وائی ایف وائی کے ضلع صدر بی کے امتیاز نے بتایا کہ اسکول میں ایل کے جی سے ساتویں جماعت تک جملہ 549 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔یہاں کے مستقل ٹیچروں کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔اس سے طلبہ کو پڑھانے والا کوئی بھی نہیں ہے۔ اسکول کی عبوری ہیڈمیسٹریس کا بھی تبادلہ کردیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیمات کی طرف سے صرف ۳ مہمان ٹیچروں کا انتظام کیا گیا ہے۔ان میں سے بھی دوٹیچرابھی یہاں نہیں پہنچے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ صرف ایک ٹیچر 549طلبہ کو پڑھانے کی ذمہ داری کس طرح اداکرسکتا ہے۔