منگلورو:کلاس میں اسکارف پہننے پر سینٹ ایگنیس کالج نے طالبہ کو دیا ٹرانسفر سرٹفکیٹ۔طالبہ نے ظاہر کیاہائی کورٹ سے رجوع ہونے اور احتجاجی مظاہرے کاارادہ

Source: S.O. News Service | Published on 23rd May 2019, 11:17 AM | ساحلی خبریں |

منگلورو23/مئی (ایس او نیوز) کلاس روم میں اسکارف پہن کر حاضر رہنے کی پاداش میں منگلورومیں واقع سینٹ ایگنیس کالج نے پی یو سی سال دوم کی طالبہ فاطمہ فضیلا کو ٹرانسفر سرٹفکیٹ دیتے ہوئے کالج سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔

 اس واقعہ کے خلاف کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاطمہ فضیلا نے کہا کہ اسکارف پہن کر کالج میں حاضر رہنے کی اجازت کے لئے وہ اور اس کے والدین نے بارہا کالج انتظامیہ سے درخواستیں کی تھیں۔اس کے علاوہ مسلم طبقہ کے لیڈروں نے بھی کالج انتظامیہ سے ملاقات کرکے اسکارف پہننے کی رعایت دینے کی گزارش کی تھی مگر انتظامیہ اس پر غور کرنے کے لئے تیار نہیں ہوئی۔ پی یو سی سال اول میں نمایاں درجے سے کامیاب ہونے کے بعد فاطمہ جب سال دوم میں داخلہ لینے کے لئے پہنچی تو کالج والوں نے اسے داخلہ دینے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ ٹرانسفر سرٹفکیٹ بھی اس کے ہاتھ میں تھمادیا۔

فاطمہ کا کہنا ہے کہ دستورہند کی دفعہ25اور28کے تحت اپنے اپنے مذہبی شعائر پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پی یو سی محکمہ تعلیمات کی طرف سے طلبہ کے لئے یونیفارم لاگو نہ کیے جانے کا سرکیولر جاری ہوچکا ہے اس کے باوجود کالج انتظامیہ نے غیر دستوری اور غیر قانونی طور پر کلاس میں اسکارف پہننے پر پابندی لگارکھی ہے۔فاطمہ نے مزید کہا کہ ضلع انتظامیہ، محکمہ تعلیمات اور ضلع انچارج کو اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے مسئلہ حل کردینا چاہیے تھا، مگر سب لوگ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس سے لگتا ہے کہ یہ سب لوگ کالج انتظامیہ کے فیصلے کی حمایت کررہے ہیں۔فاطمہ نے کالج انتظامیہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے خلاف ہائی کورٹ سے شکایت کرنے کا پروگرام بنارہی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست گیر پیمانے پر اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کا بھی منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران فاطمہ کی والدہ ممتاز اور اس کے بھائی نوال وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔