منگلورو:کلاس میں اسکارف پہننے پر سینٹ ایگنیس کالج نے طالبہ کو دیا ٹرانسفر سرٹفکیٹ۔طالبہ نے ظاہر کیاہائی کورٹ سے رجوع ہونے اور احتجاجی مظاہرے کاارادہ
منگلورو23/مئی (ایس او نیوز) کلاس روم میں اسکارف پہن کر حاضر رہنے کی پاداش میں منگلورومیں واقع سینٹ ایگنیس کالج نے پی یو سی سال دوم کی طالبہ فاطمہ فضیلا کو ٹرانسفر سرٹفکیٹ دیتے ہوئے کالج سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔
اس واقعہ کے خلاف کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاطمہ فضیلا نے کہا کہ اسکارف پہن کر کالج میں حاضر رہنے کی اجازت کے لئے وہ اور اس کے والدین نے بارہا کالج انتظامیہ سے درخواستیں کی تھیں۔اس کے علاوہ مسلم طبقہ کے لیڈروں نے بھی کالج انتظامیہ سے ملاقات کرکے اسکارف پہننے کی رعایت دینے کی گزارش کی تھی مگر انتظامیہ اس پر غور کرنے کے لئے تیار نہیں ہوئی۔ پی یو سی سال اول میں نمایاں درجے سے کامیاب ہونے کے بعد فاطمہ جب سال دوم میں داخلہ لینے کے لئے پہنچی تو کالج والوں نے اسے داخلہ دینے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ ٹرانسفر سرٹفکیٹ بھی اس کے ہاتھ میں تھمادیا۔
فاطمہ کا کہنا ہے کہ دستورہند کی دفعہ25اور28کے تحت اپنے اپنے مذہبی شعائر پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پی یو سی محکمہ تعلیمات کی طرف سے طلبہ کے لئے یونیفارم لاگو نہ کیے جانے کا سرکیولر جاری ہوچکا ہے اس کے باوجود کالج انتظامیہ نے غیر دستوری اور غیر قانونی طور پر کلاس میں اسکارف پہننے پر پابندی لگارکھی ہے۔فاطمہ نے مزید کہا کہ ضلع انتظامیہ، محکمہ تعلیمات اور ضلع انچارج کو اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے مسئلہ حل کردینا چاہیے تھا، مگر سب لوگ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس سے لگتا ہے کہ یہ سب لوگ کالج انتظامیہ کے فیصلے کی حمایت کررہے ہیں۔فاطمہ نے کالج انتظامیہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے خلاف ہائی کورٹ سے شکایت کرنے کا پروگرام بنارہی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست گیر پیمانے پر اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کا بھی منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران فاطمہ کی والدہ ممتاز اور اس کے بھائی نوال وغیرہ موجود تھے۔