منی پال :3؍دسمبر (ایس اؤ نیوز) ریاست کے خصوصی اسکولوں (معذور واپاہج اسکول) کے معذور و اپاہج اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ اپنے اعزازیہ کو دوگنا کرنےسمیت کئی مطالبات کو لےکر کرناٹکا راجیہ خصوصی اساتذہ سنگھا اُڈپی ضلع شاخ کی جانب سے منی پال میں واقع ڈپٹی کمشنر دفترکے سامنے ایک دن کا علامتی احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں سے خطاب کرتےہوئے بڈگوبیٹو کو آپریٹیو بینک کے جنرل مینجر جئے کر شٹی اندرالی نے کہاکہ معذور اور خصوصی اساتذہ کو ایک بہتر زندگی گزارنےکے لئے انہیں مناسب معاوضہ اور ملازمت کی حفاظت کی ضمانت دینی چاہئے۔ انہیں کم معاوضہ دے کر سوتیلی ماں جیسا سلوک کرنا صحیح نہیں ہے۔
سنگھ کی صدر ڈاکٹر کانتی ہریش نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے کہاکہ 1982 میں امدادی پالیسی کے تحت ریاست کے صرف 32اداروں کو تعلیمات عامہ محکمہ کے امدادی اسکول اساتذہ کی طرح تنخواہ دی جاتی ہے، اس کے سوا کسی اور ادارے کو سرکاری کی طرف سے کوئی معاشی امداد نہیں ملتی۔ اس سلسلےمیں ہمارے سنگھا کی جانب سے ریاستی اور ضلعی سطح پر دھرنا اور احتجاج کرتے ہوئے میمورنڈم سونپے گئے تو بھی کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 2013-2014میں اس وقت کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے خصوصی اساتذہ کے اعزازیے میں 13500 روپئے اور دیگر عملے کو 8سے 9ہزارروپئے تک اضافہ کیا تھا، اس کے بعد آج تک اس میں کوئی اضافہ نہیں ہواہے۔ احتجا ج میں سنگھا کی اعزازی صدر اگنیس کندر، نائب صدر پریم، سکریٹری جئےوجئے ، خازن پرمیلا، سائمن ڈیسوزا، پربھاکر امنا، رویندر اور ضلع کے قریب 14خصوصی اسکولوں کے اساتذہ اور والدین شریک تھے۔