خانہ پور میں اننت کمار ہیگڑے کے خلاف نعرے بازی - بڑھتی ہوئی مخالفت سے رکن پارلیمان ہیں پریشان
بھٹکل 7 / مارچ (ایس او نیوز) اُتر کنڑا کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڑے کے خلاف روز بروز مخالفت کا ماحول گرم ہوتا جا رہا ہے جس کی تازہ مثال کینرا حلقے کے سرحدی علاقے خانہ پور میں پیش آئی جہاں کسانوں نے ان کے خلاف نعری بازی کی ۔
ذرائع سے ملی اطلاع کےمطابق بدھ کو رکن پارلیمان کے خانہ پور کے دورے کے موقع پر اپنے علاقے کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ لے کر کچھ کسان اننت کمار ہیگڑے کو میمورنڈم دینا چاہتے تھے اس لئے وہ لوگ ایک مقام پر ان کے انتظار میں جمع تھے ۔ مگر رکن پارلیمان نے کسانوں کے پاس رکنے، گاڑی سے اتر کر ان کی بات سننے اور میمورنڈم قبول کرنے کے بجائے انہیں نظر انداز کرتے ہوئے وہاں سے گزر جانے کو ترجیح دی ۔ اس دوران کسانوں نے ان کی کار کو گھیرنے اور راستہ روکنے کی کوشش کی اور رکن پارلیمان کے خلاف مذمتی نعرے بازی کی ۔
اننت کمار کے اس رویے سے ناراض کسانوں کا کہنا تھا کہ اننت کمار جیسے رکن پارلیمان کی انہیں ضرورت نہیں ہے ۔ اس لئے اب کی بار الیکشن کے موقع پر 'نوٹا' کا بٹن کو ترجیح دیں گے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی خانہ پور میں پارٹی کارکنان کے اجلاس میں اننت کمار ہیگڑے کو انہیں کی پارٹی کے لوگوں نے آڑے ہاتھوں لیا تھا اور اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا ۔ اس کے علاوہ ضلع کے دوسرے مقامات پر بھی رکن پارلیمان کو کچھ اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔
ایسا لگتا ہے کہ پارٹی کارکنان اور عوام کے اندر بڑھتی ہوئی مخالفت اور پارٹی ہائی کمان کی طرف سے اس مرتبہ ٹکٹ نہ ملنے کے امکانات دیکھ کر اننت کمار اپنے ہوش و حواس کھونے لگے ہیں ۔ اس لئے ایک طرف انہوں نے اپنا غصہ اور جھنجھلاہٹ پارٹی کارکنان پر نکالنا شروع کیا ہے تو دوسری طرف ہندوتوا کے نام پر نوجوان کارکنان میں مسلم مخالف جذبات جگا کر فرقہ وارانہ ماحول گرم کرنے اور اپنی پرانی کٹر ہندوتوا موافق - مسلم مخالف امیج کو مزید نکھارتے ہوئے دوبارہ میدان جیتنے کی پینترے بازی میں لگے ہیں ۔
سیاسی منظر نامے میں اپنی دھندلی ہوتی ہوئی تصویر دیکھ کر اننت کمار ہیگڑے کی ذہنی الجھن اور بدحواسی کا عالم یہ ہو گیا ہے کہ حال ہی میں بھٹکل کے اجلاس میں پارٹی کارکنان کی مخالفت کو چیلینج کرتے ہوئے اپنی کرسی اٹھا کر ٹیبل کے اوپر رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی میں دم ہے تو میری اس کرسی پر بیٹھ کر دکھائے ۔ اسی طرح پارٹی ہائی کمان سے ٹکٹ نہ ملنے کی جھنجھلاہٹ کارکنان پر اتارتے ہوئے بھٹکل کے مضافات میں منعقدہ ایک اور اجلاس میں اننت کمار نے کہا تھا کہ میرے پاس پارٹی کا ٹکٹ نہیں ہے اس لئے میں انتخاب نہیں لڑ رہا ہوں ، جو لوگ اپنی جیب میں ٹکٹ لے کر گھوم رہے ہیں انہیں کو الیکشن لڑنے اور جیتنے دو ۔
اب صورتحال یہ ہے کہ پارٹی کے اندر ایک زمانے سے اننت کمار کے حامی رہے کارکنان بھی اب کھلے عام اننت کمار کے آئندہ الیکشن میں امیدوار بننے کی خواہش ظاہر نہیں کر رہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے گزشتہ پچیس تیس سال سے سیاسی اقتدار کا مزہ لوٹنے والے اننت کمار ہیگڑے کا پریشان ہونا فطری بات ہے ، لیکن خطرہ اس بات کا ہے کہ الیکشن میں امیدواری کا ٹکٹ حاصل کرنے اور سیٹ جیتنے کے لئے اننت کمار ہیگڑے اپنی پرانی چالیں چلتے ہوئے آنے والے دنوں میں نہ جانے کونسا فرقہ وارانہ گل کھلا دے ، جس کی قیمت ضلع کے عوام کو چکانی پڑے ۔