سرسی : سیاسی پارٹیوں کے امیدوار فاریسٹ اتی کرم داروں سے ووٹ مانگنے کا حق کھو چکے ہیں : رویندرنائک
سرسی:30؍مارچ (ایس او نیوز)حالیہ منعقد ہورہے لوک سبھاانتخابات میں پارٹی امیدواروں کو اترکنڑا ضلع کے فاریسٹ اتی کرم داروں سے ووٹ مانگنے کا حق نہیں ہے۔ اگر انہیں ووٹ مانگنا ہے تو اس سے قبل انہیں اتی کرم زمینات کی منظوری کے لئے اپنی ذمہ داری کے متعلق واضح کرنےپر ضلع فاریسٹ اتی کرم دار حق ہوراٹ گاررویدیکے کے صدر اے رویندر نائک نے زور دیا ہے۔
وہ یہاں فاریسٹ زمین حق ہوراٹ گارر دفتر میں فاریسٹ حق قانون کے تحت رد کردہ عرضیوں کے متعلق منعقدہ ورکشاپ میں وہ بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 30برسوں سے ہر انتخابات میں فاریسٹ اتی کرم داروں کے متعلق اپنے اپنے منشور میں وعدہ کرنےو الی پارٹیاں اور امیدوار انتخابات کے بعد اتی کرم داروں کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں ، اس بنیاد پر سیاسی پارٹیاں اور ان کے امیدوار ووٹ مانگنےکااخلاق حق کھونے کی بات کہی۔
ضلع میں 87625فاریسٹ مکین خاندان ہیں۔ صرف 3.25فی صد عرضیوں کی منظوری دی گئی ہے، اسی کو سیاسی پارٹیاں اپنی کامیابی جتارہے ہیں۔ فاریسٹ قانون کے مطابق 65220عرضیوں کو نامنظور کیاگیا ہے اس کے باوجود ان کے تعلق سے کوئی توجہ نہ دینا بہت ہی افسوس ناک ہے۔
وکیل رویندر نائک نے فاریسٹ افسران کے رویہ پر عوامی نمائندوں کی خاموشی پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہوئے کہاکہ ضلع بھر میں فاریسٹ مکینوں پر فاریسٹ افسران لگاتار ہراسانی ، ظلم کئے جانے پر بھی ضلع کے عوامی نمائندے خاموش رہنا دل دکھا دینے والی بات ہے ، اس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔ اس سلسلے میں اتی کرم داروں کو بیدار کرنا ضروری کہا۔
گزشتہ 30برسوں میں فاریسٹ مکینوں سے 13مرتبہ عرضیاں حاصل کی گئیں اور ہر مرتبہ انہیں قبول کرنے کا تیقن دے کر اس کو ووٹ میں منتقل کیاگیا اس کے بعد کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی گئی ۔ اسی لئے فاریسٹ مکین اور اتی کرم دار اس مرتبہ انتخابات میں اپنے ووٹ کے استعمال کو لےکر کافی بیزار رہنے کی بات کہی۔