بھٹکل: ’ہندو راشٹر‘کے قیام کے لئے بینرس لگانے پر ایس ڈی پی آئی کی سخت مخالفت؛ ایس پی اور اے سی کو پیش کیا میمورنڈم
بھٹکل25؍جنوری (ایس ا و نیوز) ہندو جن جاگرن سمیتی کی جانب سے 26جنوری کو ہندوؤں کو مختلف مقامات پر جمع ہونے اور ’ہندوراشٹر‘ کے قیام کے سلسلے میں منعقدہ جلسوں میں شریک ہونے کی کھلے عام جو دعوت دی گئی ہے اورعوامی مقامات پر جو بینرس لگائے گئے ہیں اس کے خلاف سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے سخت اعتراض کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر اور ضلع اُترکنڑا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولس کے نام میمورنڈم پیش کئے ہیں۔ جس میں اس اقدام کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ہندو جن جاگرن سمیتی کا یہ اقدام جمہوریت مخالف اور دیش کے دستور کے خلاف بغاوت ہے، لہٰذا سرکاری انتظامیہ کو چاہیے کہ اس طرح کے دیش مخالف پروگرام منعقد کرنے کی اجازت ہرگز نہ دی جائے اور اس قسم کے پروگرام منعقد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
ایس ڈی پی آئی تعلقہ کمیٹی کے صدر وسیم منیگار کی طرف سے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو دئے گئے میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ’ہندو راشٹر‘ کے قیام پر غور کرنے کے لئے شیرالی میں اجلاس منعقد کیے جانے کے بینرس مختلف مقامات پر لگائے گئے ہیں۔ ہندوؤں کو اس دستور مخالف پروگرام میں شریک ہونے اور جمہوری ملک بھارت کو ہندوراشٹر میں تبدیل کرنے کے لئے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی کھلے عام دعوت دی گئی ہے۔لہٰذا محکمہ پولیس کو اسے بڑی سنجیدگی سے لینا چاہیے اورکسی بھی قیمت پر منتظمین کو جمہوریت کے لئے انتہائی خطرناک اقدام کی طرف بڑھنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ میمورنڈم میں اس طرح کے اجلاس منعقد کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ بھٹکل میں اسسٹنٹ کمشنر دفتر میں دفتر کی ایک اہلکار نے میمورنڈم کو وصول کیا، اسی طرح بھٹکل پولس تھانہ میں سرکل پولس انسپکٹر گنیش نے میمورنڈم وصول کیا۔