ریاست کرناٹک میں پہلی تا 5 ویں کے کلاسوں کی 25 ؍ اکتوبر سے بحالی ،کووڈ تکنیکی مشاورتی کمیٹی کی سفارش کے بعد وزیر تعلیم کا اعلان
بنگلورو،19؍اکتوبر (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے پہلی سے پانچویں جماعت کے کلاسوں کو 25 اکتوبر سے بحال کردینے کی تیاری کر لی ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال کے عرصہ سے کورونا وائرس کے سبب بند ان کلاسوں کو بحال کرنے کے لئے ریاست کی ماہرین کمیٹی نے حکومت کو مشورہ دیا ہے جس کے بعد وزیر برائے بنیادی و ثانوی تعلیم بی سی ناگیش نے پیر کے دن اعلان کیا کہ ریاست کی کووڈ مشاورتی کمیٹی نے اس بات کی منظور ی دے دی ہے کہ ریاست بھر میں پہلی سے پانچویں جماعت کے بچوں کے لئے باقدہ کلاسوں کا اہتمام 25 ؍اکتوبر سے بحال کردیا جائے۔ ریاست میں فی الحال چھٹویں جماعت سے لے کر اعلیٰ تعلیم کے لئے کلاسس کا سلسلہ بحال ہوچکا ہے۔ پہلے سے پانچویں جماعت اور پھر نرسری کلاسوں کی شروعات نہیں ہو سکی ہے۔ کرناٹک بھر میں کورونا وائرس کے معاملوں میں غیر معمولی کمی کے نیتجے میں پہلے کالجوں میں تعلیم کے سلسلہ کو بحال کیا گیا، اس کے بعد 9ویں تا 12 ویں کے کلاسس بحال ہوئے ۔ چند دن قبل ہی چھٹویں سے 8 ویں جماعت کے کلاسوں کو دوبارہ شروع کیا گیا ۔ اب پہلی سے 5 ویں جماعت کے کلاسوں کو شروع کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ مسٹر ناگیش نے بتایا کہ اسکول میں حاضر رہنے کے لئے بچوں سے کوئی زبردستی نہیں کی جائے گی ۔ اسکول میں حاضری لازمی نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ تک اسکول میں تعلیم کے اوقات کم رہیں گے، اس کے بعد تعلیم کا نظام حسب معمول بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ والدین اور بچوں کی طرف سے اسکول کھولنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا جارہا ہے۔ ایل کے جی اور یو کے جی کلاسوں کو شروع کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں مسٹر ناگیش نے کہا کہ اس پر فیصلہ ابھی نہیں لیا گیا ہے، آنے والے دنوں میں حالات دیکھنے کے بعد یہ طے کیا جائے گا۔
- اسکولوں میں حاضری کے لئے والدین کی طرف سے تحریری منظور ی لازمی ہوگی ۔
- کلاس رومس میں صرف 50 فیصد بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔
- اسکولوں میں بچوں کی تھرمل اسکریننگ لازمی ہوگی جسمانی فاصلہ برتنا لازمی ہوگا۔
- اساتذہ کیلئے لازمی ہے کہ وہ کووڈ ویکسین کے دونوں ڈوزلے چکے ہوں۔
- 50 سال سے زیادہ عمروالے اساتذہ کے لئے فیس شیلڈ لازمی ہوگا۔
- کلاس رومس اور اسکول کے برآمد وں کو صاف کرنا لازمی قراردیا گیا ہے۔