نئی دہلی، 25؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ کے جج موہن شانتنا گودر کا ہفتے کے روز دیر رات انتقال ہو گیا۔ وہ 62 سال کے تھے۔ اتوار کے روز عدالت کے رجسٹرار آفس کے ذرائع نے بتایا کہ جسٹس شانتنا گودر نے دیر رات گروگرام (گڑگاؤں) کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ طویل عرصے سے کینسر میں مبتلا تھے۔
ان کے انتقال کی خبر کل دوپہر کے بعد میں آئی ، لیکن شام تک اس خبر کو عدالت کے ذرائع نے ایک افواہ قرار دیا تھا ، لیکن رات گئے، جسٹس شانتن گودر کے انتقال کی ایک اور خبری آئی ، جس کی تصدیق رجسٹرار نے کی۔
جسٹس شانتن گودر کو پھیپھڑوں میں انفیکشن کے باعث گروگرام کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور وہ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں تھے۔ ہفتہ کی رات گئے تک ان کی حالت مستحکم بتائی گئی تھی۔ انہیں کینسر کا عارضہ تھا۔
انہیں 17 فروری 2017 کو عدالت عظمیٰ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ یہاں ان کی مدت 5 مئی 2023 کو ختم ہورہی تھی۔ کرناٹک کے ہاویری ضلع سے تعلق رکھنے والے جسٹس شانتن گودرعدالت عظمیٰ میں ٹرانسفر کئے جانے سے قبل کیرالہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔
انہوں نے 5 ستمبر 1980 کو اپنی وکالت کاآغاز کیا۔ انہیں 12 مئی 2003 کو کرناٹک ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا۔ 24 ستمبر 2004 کو انہیں مستقل تقرری دی گئی۔ انہیں 22 ستمبر 2016 کو کیرالہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔