بھٹکل: سرابی ندی کی صفائی کا مطالبہ لے کرہوراٹا سمیتی کے وفد کی وزیر بندرگاہ منکال وئیدیا سے ملاقات؛ نہیں ملا جلد کارروائی کا تیقن
بھٹکل 11 مارچ (ایس او نیوز) سرابی ندی کی صفائی کو لے کر شہر کے نشیبی علاقوں کے عوام اس قدر پریشان ہیں کہ سرابی ندی ہوراٹا سمیتی کے ذمہ داران کی کم و بیش ہرروز میٹنگیں ہورہی ہیں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جارہا ہے، اسی مناسبت سے ہوراٹا سمیتی کے ایک وفد نے ڈسٹرکٹ انچارج منسٹر اور وزیر برائے بندرگاہ منکال وئیدیا سے ملاقات کی اور سرابی ندی کی فوری صفائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک میمورنڈم پیش کیا۔ مگر سمیتی کو اُس وقت شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب منکال وئیدیا نے اُنہیں بتایا کہ سرابی ندی کی صفائی کا کام اس سال نہیں ہوگا بلکہ وہ اگلے سال ہی یہ کام کرسکتے ہیں۔
منکال وئیدیاکا کہنا ہے کہ ندی سےمٹی نکالنے اور ندی کو گہراکرنے کا کام ہیتاچی اور جے سی بی مشینوں سے نہیں ہوگا، بلکہ اس کے لئے ڈریجنگ مشین لانا پڑے گا اور گہراکرنے کا کام بندر سے شرو ع کرکے آگے بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ خواہ مخواہ جھوٹا وعدہ کرکے فائدہ نہیں ہے، وہ آئندہ سال ہی یہ کام کرکے دے سکتے ہیں۔
وفد کی طرف سے جب مقامی کونسلر قیصر محتشم نے بتایا کہ بارش آنے کی صورت میں ندی کے اطراف کے رہائشیوں سمیت نشیبی علاقوں کے تمام لوگوں کے لئے بہت بڑا مسئلہ ہوسکتا ہے کیونکہ چوتنی اور مُنڈلی کی طرف ندی کے اطراف باڑھ لگائے گئے ہیں، مگر غوثیہ اسٹریٹ، مشما اسٹریٹ، خلیفہ اسٹریٹ، ڈارنٹا، ڈونگر پلی، بیلنی وغیرہ علاقوں میں ندی کے اطراف کسی بھی طرح کے احتیاطی اقدامات کے طور پر باڑھ نہیں ہے جس سے زور دار بارش ہونے کی صورت میں تمام نشیبی علاقوں میں ندی کا پانی گھس سکتا ہے اور سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
غوثیہ اسٹریٹ میں واقع پمپنگ اسٹیشن سے ہورہی پریشانیوں اور غلاظت کی وجہ سے سینکروں کنووں میں گٹر کا پانی جمع ہونے کی بھی شکایت کی گئی جس کو لے کر بھی وزیر موصوف کی طرف سے سرابی ندی ہوراٹا سمیتی کو اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ یہی وجہ ہے کہ وفدکو مایوس لوٹنا پڑا۔
وفد میں مولوی انجم گنگاولی ندوی، محمد حُسین عسکری، مُبشرحُسین ہلارے، اِمشاد مختصر، اشفاق کے ایم، مصطفیٰ عسکری، شمعون حاجی فقیہ، مولوی ارشاد نائطے ندوی، ارشاد صدیقہ ، عُبیداللہ اسحاقی اور قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے ذمہ داران جناب ایس ایم سید پرویز، ایڈوکیٹ عمران لنکا، امتیاز اُدیاور، ارشاد گوائی وغیرہ موجود تھے۔