پتورمیں عدالت کے حکم سے گائے اور بچھڑا لے جانے کی دوران سنگھ پریوار کارکنان نے کھڑی کی رکاوٹ
پتور،3؍ستمبر (ایس ا و نیوز) غیر قانونی مویشی رفت کیے جانے کے الزام میں سمپیاپولیس نے جس گائے اور بچھڑے کو ضبط کیا تھا اسے مقامی عدالت نے اصل مالک کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ مگر جب عدالت کے حکم کے مطابق گائے اور بچھڑا لے جایا جارہا تھا تو کورٹ آرڈر کی پروا کیے بغیر سنگھ پریوار کے رضاکاروں نےگاڑی کو گھیر لیا اور رکاوٹ کھڑی کردی۔منگل کی رات میں پیش آئے اس واقعہ سے کچھ دیر کے لئے فرقہ وارانہ تناؤ بھی پید اہوگیا جس کے بعد پولیس کی مداخلت سے حالات پر قابو پالیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ 20اگست کو چلیاڈکا نامی مقام پر جب ایک ماروتی کار میں گائے او ر بچھڑالے جایا جارہا تھا تو سمپیا پولیس اسٹیشن کے افسران نے روک لیا اور غیر قانونی طور پر مویشی رفت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بال کرشنا گوڈا اور موسیٰ نامی دو افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ مویشی بھی ضبط کرلیے۔جب دونوں ملزمین جب ضمانت پر رہا ہوگئے تو موسیٰ نے عدالت میں درخواست دیتے ہوئے گائے اور بچھڑے کو اپنے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے موسیٰ کے دعوے کو قبول کیا اور گائے اور بچھڑا اس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کردیا۔
لیکن عدالت کے حکم کے مطابق جب موسیٰ گائے او ربچھڑا اپنے ساتھ گاڑی میں لے جارہاتھا تو بیٹمپاڈی گرام کے قریب سنگھ پریوار کےرضا کاروں پھر سے راستہ روک لیا۔ عدالت کے حکم کی نقل دکھانے پر بھی وہ راستہ چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہوئے۔ جب یہ خبر عام ہوگئی تو دوسرے طبقے لوگ بھی اس مقام پر جمع ہوگئےاور دونوں گروہوں کی موجود گی سے حالات کشید ہ ہوگئے۔اس وقت سنگھ پریوار کے کارکنان پیچھے ہٹنے لگے اور گاڑی چھوڑنے پر آمادہ نظر آئے ۔ مگر موسیٰ نے ضد پکڑ لی کہ جب تک سمپیا پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر جب تک موقع پر نہیں آتے تب تک وہ اس مقام سے آگے نہیں بڑھے گا۔اس کے بعد سب انسپکٹر اودئے روی نے موقع پر پہنچ کر وہاں جمع بھیڑ کو منتشر کیا اور حالات پر قابو پالیا۔جس کے بعد موسیٰ اپنی گاڑی میں گائے اور بچھڑا لے جانے میں کامیاب ہوا۔