شمالی ہند میں بارش کا قہر،دہلی میں 41 سال کا ریکارڈ ٹوٹا،ہماچل میں حالات ابتر، مختلف حادثات میں14 افراد ہلاک
نئی دہلی، 10/ جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) گزشتہ کچھ دنوں سے قومی راجدھانی دہلی سمیت شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں جاری بارش اتوار کو قہر اور آفت کے روپ میں برسنے لگی جس کی وجہ سے دہلی میں گزشتہ 40 سال کا ریکارڈ ٹوٹا تو ہماچل میں حالات ابتر ہو گئے۔ شمالی ہند کے بہت سے شہروں اور قصبو ں میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آنے لگا۔ محکمہ موسمیات کا اندازہ ہے کہ دہلی اوراین سی آر کے لوگوں کو بارش سے راحت ملنے کی امید نہیں ہے کیوں کہ پیر اور منگل کو بھی یہاں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سنیچر اور اتوار کو دہلی میں مانسون کے موسم کی پہلی زوردار بارش نے 40سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے قومی راجدھانی کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، درخت اکھڑ گئے، گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور ٹریفک جام ہوگیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی میں صرف چند گھنٹوں میں 153 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو1982ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ دہلی میں مسلسل بارش کی وجہ سے سڑکوں پر پانی بھر جانے کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو شدید ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ پانی بھر جانے کے باعث منٹو پل کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ سنیچر کی صبح سے جاری بارش کے باعث وسطی دہلی کے پاش علاقے کناٹ پلیس میں کئی دکانیں پانی میں ڈوب گئیں جبکہ دیگر کئی بازاروں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے تاجروں اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ہماچل پردیش میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ بارش کے لئے جاری ریڈ الرٹ کے درمیان ریاست میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ۷؍ افراد کی موت ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں میاں بیوی اور بیٹا بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کی کئی سڑکیں بشمول چار قومی شاہراہیں بند ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہماچل کے بلاس پور ضلع میں ریکارڈ توڑ بارش ہوئی ہےجس کی وجہ سے چنڈی گڑھ۔ منالی ہائی وے بند کردیا گیا ہے۔ ریاست بھر میں بارش کی وجہ سے کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ بیاس ندی میں طغیانی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلاس پور کے ننگل ڈیم میں 282 ملی میٹر، بلاس پور میں 224 اوراونا میں 215 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ لاہول اسپتی میں 122 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ ریاست کے بلاس پور، چمبا، ہمیر پور، کانگڑا، منڈی، سرمور، سولن اور اونا میں بہت زیادہ بارش ہورہی ہے جس سے حالات ابتر بتائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ شملہ میں 80 ملی میٹر، سندر نگر میں 83 ، منالی میں 131 اورچمبا میں 146ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔
کلّو کے ڈپٹی کمشنر آشوتوش گرگ نے کہا کہ ضلع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے2 دن بند رہیں گے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات کی جانب سے ریڈ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف دہلی میںوزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شدید بارش کی وجہ سے دہلی میں اسکولی بچوں کی حفاظت کے پیش نظر پیر کو تمام اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں لگاتارہورہی بارش کا اثر میدانی علاقوں میں بھی دکھائی دے رہا ہے۔ اس کی وجہ سے یوپی کےضلع مرادآباد سے گزرنے والی کوسی ندی کی آبی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور رام گنگا کے ساحلی علاقے میں بسے تقریباً15 سے16گاؤں میں سیلاب جیسے حالات ہیں۔ ہریانہ نے دریائے جمنا میں1.25لاکھ کیوسیک پانی چھوڑا ہے جو اوسط سے بہت زیادہ ہے۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے بارش کی وجہ سے شمالی ہند میں مچے کہرام پر حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پنجاب ، ہریانہ ، اتراکھنڈ، یوپی اور ہماچل کے وزراء اور افسران سے گفتگو کی۔