الیکشن کمیشن نے جے پی نڈا اور ملکارجن کھرگے کے نام جاری کیں ہدایات
نئی دہلی ،23/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی)الیکشن کمیشن (ای سی) نے بی جے پی صدر جے پی نڈا اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو رہنما خطوط دیئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے دونوں جماعتوں کے صدور کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی پارٹیوں کے اسٹار کمپینرز کو اپنی تقریر درست کرنے، احتیاط برتنے کو برقرار رکھنے کے لیے باضابطہ نوٹ جاری کریں۔انتخابی مہم کے دوران اسٹار کمپینرز نے ذات، برادری، مذہب اور زبان کی بنیاد پر انتخابی مہم چلائی جس پر الیکشن کمیشن سخت ہو گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے دونوں جماعتوں کے اسٹار کمپینرز کو مذہبی اور فرقہ وارانہ تقاریر سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ایسی تقریریں نہ کریں جس سے معاشرے میں تفرقہ پیدا ہو۔الیکشن کمیشن نے کانگریس کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران ایسی تقریریں نہ کرے جس سے غلط فہمیاں پیدا ہوں۔ انتخابی مہم کے دوران اگنیور اسکیم پر بات کرتے ہوئے کانگریس سے کہا گیا ہے کہ وہ اس پر سیاست نہ کرے اور سیکورٹی فورسز کے سماجی اور اقتصادی ڈھانچے کے بارے میں غلط بیانات نہ دے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس کو ہندوستانی ووٹروں کی میراث کو کمزور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انتخابات کے وقت حکمران جماعت کو اضافی ذمہ داری ملنی چاہیے اور اپوزیشن کے لیے اضافی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ابھی کچھ دن پہلے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو خط لکھ کر الیکشن کمیشن پر کچھ سوال اٹھائے تھے۔
ملکارجن کھرگے نے پہلے اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ووٹنگ فیصد میں اضافہ پر سوال اٹھائے تھے۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس صدر کو اس طرح کا کنفیوژن نہیں پھیلانا چاہیے کیونکہ اس سے انتخابی عمل میں ووٹروں کا اعتماد کمزور ہوتا ہے۔کھرگے نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے میں ووٹنگ فیصد میں 5-6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ الیکشن کمیشن پر لوگوں کا اعتماد کم ہو رہا ہے۔