رام نگرم، بینگلوراورمیسورمیں پھرشدید بارش؛ بنگلور۔میسور ہائی وے پانی میں ڈوب گیا؛ کاریں اور بسیں تیرنے لگیں؛ منگل کو تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان
بینگلور 29 اگست (ایس او نیوز) جمعہ کو شروع ہونے والی موسلادھار بارش کا سلسلہ پیر 29 اگست کو بھی جاری رہا، پیر کو رات آٹھ بجے کے بعد شدید بارش کی اطلاعات ہیں جس کی وجہ سے شہر کی کئی سڑکیں تالاب میں تبدیل ہوگئی ہیں، کئی خالی جگہوں پر بھی پانی جمع ہوجانے سے ہر طرف ندیوں کا منظر ہے۔
آج بنگلورکے مختلف حصوں میں شدید بارش کی وجہ سے کام کے اوقات میں ٹریفک جام ہو گیا۔ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دوسری بار، پیر کو میسور-بنگلور ہائی وے پر پانی بھر گیا جس سے رام نگرم میں گاڑیوں کی نقل و حرکت میں خلل پڑا، یہاں تک کہ چنّا پٹنہ میں بھی ٹریفک نظام درہم برہم رہا۔ بارش اور ٹریفک کو دیکھتے ہوئے مقامی حکام کی جانب سے گاڑیوں کو متبادل سڑکوں کی طرف موڑا جارہا تھا۔
شدید بارش سے رام نگرم کے کچھ حصے اس قدر ڈوب گئے تھے کہ ایک بس پر سوارمسافروں کو بچانا پڑا جب گاڑی انڈر پاس سے گذرنے کے دوران پانی میں ڈوب گئیں، جو پانی سے بھرا ہوا تھا۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور مقامی ایم ایل اے ایچ ڈی کمار سوامی نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے رام نگر میں ڈوبے بنگلور-میسور ہائی وے کا دورہ کیا۔
کے ایس آر ٹی سی نے ایک بیان میں کہا کہ رام نگر، چنّا پٹنہ اور منڈیا میں شدید بارش کی وجہ سے بنگلورو-میسور بسوں کو ہاروہلّی-کنکاپورہ - ہلاگور- مالاولّی - میسور کے راستے موڑ دیا گیا ہے۔
مسلسل بارش کے بعد، چامراج نگر ضلع انتظامیہ نے پیر کو ضلع کے اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کیا۔
دریں اثنا، بنگلورو میں دفتر جانے والوں کوپانی سے بھری ہوئی اور خراب سڑکوں کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے شہر کے کئی حصوں میں بڑے پیمانے پر ٹریفک جام ہوگیا۔ پیر کی صبح اپنے دفتر پہنچنے کے لیے جے پی نگر کے قریب آؤٹر رنگ روڈ (ORR) لینے والے موٹرسائیکل پرتاپ کرشنا نے بتایا کہ، "ویگا سٹی مال اور جے پی نگر ORR کے قریب سڑکیں سیلاب سے بھر گئی ہیں اور ڈوب رہی ہیں۔ ان سڑکوں پر سفر کرنا ایک ڈراؤنا خواب ہو گا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (سی بی ڈی)، میسور روڈ، بنیرگھٹہ روڈ، ٹمکور روڈ، ہیبّل، کے آر پورم، بیلندور، جے پی نگر، سلک بورڈ جنکشن، بی ٹی ایم لے آؤٹ، راجہ جی نگراور کورامنگلا میں ٹریفک میں خلل کی اطلاع ملی ہے۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اپنی پیشن گوئی میں کہا ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں، بنگلور میں عام طور پرآسمان ابرآلود رہے گا۔ ہلکی سے درمیانی بارش/گرج چمک کے ساتھ ہونے کا امکان ہے۔ زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب 28 اور 19 ڈگری سیلسیس کے قریب رہنے کا امکان ہے۔
کرناٹک اسٹیٹ نیچرل ڈیزاسٹر مانیٹرنگ سنٹر (KSNDMC) کے اشتراک کردہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کی صبح 8.30 بجے تک سب سے زیادہ بارش گوٹیگیرے، بومناہلی زون میں 26 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ آر آر نگرا کے ہیمگی پورہ میں 23.5 ملی میٹر بارش ہوئی اور بومانہلی زون کے انجانا پورہ میں 21 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اسکولوں اور کالجوں میں منگل کو چھٹی، 24 اضلاع میں یلّو الرٹ: زوردار بارش کی وجہ سے تہوار کی تیاری کرنے والے لوگوں کو پیر کے دن بارش نے اپنے ہی گھروں میں مقید کردیا، بارش ایسی تیز رہی کہ لوگ جہاں تھے، وہیں جام ہوگئے۔
بارش کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے منگل کوبینگلور سمیت رام نگراورچنّا پٹنہ کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں بھی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
پیر کو بنگلورو کے جنوبی حصے میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ بسون گوڈی، جئے نگر، چامراجپیٹ میں تقریباً آدھے گھنٹے تک مسلسل بارش ہوئی جسکے نتیجے میں سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، تجارت ٹھپ ہو گئی۔ رات آٹھ بجے کے بعد بارش مزید تیز ہوگئی جس کے ساتھ ہی گرج چمک بھی شروع ہوگئی۔
رام نگر میں کاریں ڈوب گئیں؛ ٹرینوں کی آمد و رفت بند: ضلع بھر میں اتوارکو نصف شب سے ہی موسلادھار بارش ہو رہی ہے اور نظام زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ پورا ریلوے اسٹیشن پانی میں ڈوب گیا ہے اور میسور اور بنگلور کے درمیان ٹرینوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے۔
سنگن بسونڈوڈی کے قریب ہائی وے انڈر پاس میں شدید بارش کی وجہ سے بھاری مقدارمیں پانی جمع ہوا ہے، بسیں اور کاریں زیر آب ہیں۔ جس کی وجہ سے گاڑیاں کئی کلومیٹر تک قطاروں میں کھڑی ہیں۔ رام نگر کے کئی مقامات پر پانی گھروں میں داخل ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جھیلیں بھر گئی ہیں اور پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے۔