بھٹکل ، 22؍ستمبر (ایس او نیوز) شیرالی گرام پنچایت کی طرف سے منعقدہ گرام سبھا میں حاضرین نے بینکوں کے کام کاج سے مقامی لوگوں کو ہو رہی پریشانی اور نیشنل ہائی وے توسیعی منصوبے کی سست رفتاری سے درپیش مسائل پر گرما گرم بحث کی ۔
حاضرین کی طرف سے بولتے ہوئے مادیوا نے کہا کہ بینک والے غریبوں کو سہارا دینے میں ناکام ہیں۔ وہ تو بس وجئے ملیا جیسے لوگوں کے لئے مخصوص ہوگئے ہیں ۔ غریب قرض داروں سے رقم وصولی میں بہت زیادہ ہراسانی کی جاتی ہے ۔ سرکاری اسکیموں کے تعلق سے عوام کو کسی قسم کی معلومات نہیں ملتی ۔ شیرالی میں موجود بینک آف بروڈا میں غیر کنڑی داں ملازمین کی بھرتی کی گئی ہے جس سے مقامی لوگوں کو وہاں پر کام کاج میں بڑی دشواری پیش آتی ہے۔ اس کے جواب میں بینک آف بروڈا کے آفیسر نے بتایا کہ ملازمین کی بھرتی یا بینک کی پالیسی کے تعلق سے امور ہمارے اختیار میں نہیں ہیں ۔ جہاں تک کنڑی داں اور غیر کنڑی داں کا مسئلہ ہے اس تعلق سے یہ بھی سوچیں کہ کنڑی داں افراد کا تبادلہ غیر کنڑی داں علاقہ میں کردیا جائے تب وہاں پر بھی اسی قسم کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ قرض واپس وصولنے اور بینک سے متعلقہ دوسرے امور میں گاہکوں کو کسی قسم کی دشواری نہ ہونے پائے ، آئندہ اس بات کا خیال رکھا جائے گا ۔
شیرالی سے گزرتے ہوئے نیشنل ہائی وے پر جو کام سست رفتاری سے ہورہا ہے اس پر بولتے ہوئے ناگپا نائک نے کہا کہ توسیع کے نام پر ہائی وے کو پوری طرح ناکارہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے ۔ شیرالی جنتا ودیالیہ کے سامنے بارش کا پانی بھر جانے سے لوگوں کو بڑی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
اس کے جواب میں نیشنل ہائی وے انجینئر شرینواس جوشی نے جب یہ کہا کہ شیرالی میں نیشنل ہائی وے کو 30میٹر تک محدود کرنے کی تجویز رکن پارلیمان کی موجودگی میں تجویز منظور کی گئی ہے ، تو پنچایت اراکین اور مقامی افراد ان کی اس بات پر مشتعل ہوگئے اور انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بیکار میں پنچایت اور ایم پی کا نام اس میں نہ گھسیٹا جائے ۔ اس تعلق سے عوام نے احتجاجی مظاہرے بھی کیے ہیں ۔ ایم پی نے خود اسے 45 میٹر کرنے کا یقین دلایا تھا ۔ اس موقع پر شیرالی گرام پنچایت پی ڈی او نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی وے کو 30 میٹر تک محدود کرنے کے سلسلے میں کبھی بھی کوئی تجویز پاس نہیں ہوئی ہے ۔ اس پر ہائی وے انجینئر نے اپنی بات واپس لیتے ہوئے کہا کہ تو پھر عوام کی خواہش کے مطابق اگلا اقدام کیا جائے گا ۔
اس کے علاوہ برسات میں نقصان پہنچے گھروں کا معاوضہ، شیرالی مچھلی مارکیٹ، وینکٹاپور نیٹ ورک ٹاور جیسے دیگر مسائل پر بھی بحث اور فیصلے کیے گئے ۔
گرام سبھا کی صدارت گرام پنچایت صدر ریوتی نائک نے کی ۔ نائب صدر بھاسکر دئیمنے، سینئر رکن اے بی ڈی کوستا، سابق صدر وینکٹیش نائک، نوڈل آفیسر سوشیلا موگیر وغیرہ موجود تھے۔