اڈپی میں ڈپٹی چیف منسٹر کی آمد پر پولیس بندوبست میں حاملہ پولیس کانسٹیبل کی تعیناتی۔ عوام نے جتایا سخت اعتراض۔ پولیس کمشنر نے طلب کی وضاحت 

Source: S.O. News Service | Published on 28th October 2019, 11:15 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو28/اکتوبر (ایس او نیوز) ریاستی بائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر اشوتھ نارائن جب جمعہ کے دن اڈپی کے دورے پر آئے تھے تو اس وقت ان کی حفاظت کے لئے جو پولیس بندوبست کیا گیا تھا اس میں ایک حاملہ پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو بھی سڑ ک پر پہرے داری کے لئے تعینات کیاگیا تھا۔اس کا فوٹو جب سوشیل میڈیا پر وائرل ہواتو نیٹی زنس کا غصہ پھوٹ پڑا اور پولیس ڈپارٹمنٹ کی اس بے حسی کے خلاف سخت اعتراضات اور تبصرے سامنے آئے۔

ہاتھ میں لاٹھی پکڑ کر نیشنل ہائی وے پر پہرے دار ی کرتی ہوئی حاملہ پولیس کانسٹیبل کی تصویر کے پس منظر میں مضمون بھی شائع ہو اجس میں سوال اٹھا یا گیا ہے کہ اس حاملہ خاتون کو فرائض کی انجام دہی کے لئے سڑک پر کھڑا کرنے والے لوگ کیا اپنی ماں کے پیٹ سے جنم لینے والے نہیں ہیں۔ کیا ان کے گھروں میں مائیں اور بہنیں نہیں ہیں۔کیا وہ لوگ اپنے گھر کی خواتین کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا کرتے ہیں۔کیا بھری ہوئی حاملہ خاتون کو ڈیوٹی پر تعینات کرنے کے لئے ڈپٹی وزیر اعلیٰ نے حکم دیا تھا، یا مُولکی پولیس تھانے میں اور کوئی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا جو اس خاتون کی جگہ ڈیوٹی انجام دے سکتا تھا۔

پولیس کمشنر نے وضاحت طلب کی: اس واقعے کے بعدسٹی پولیس کمشنرڈاکٹر پی ایس ہرشا نے منگلورو نارتھ کے اے سی پی شرینواس گوڈا کو اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے دو دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ایک وہاٹس گروپ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ”ایسے معاملات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ محکمے کی جانب سے میں خود معذرت طلب کرتا ہوں۔ فوری طور پر اس خاتون کو زچگی کی چھٹی پر بھیج دیا جائے۔ اتوار کی صبح تک مولکی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر کوتحریری طور پر اس کی وضاحت پیش کرنی ہوگی۔اس میں جو لوگ قصور وار ہیں ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔“

اے سی پی کی وضاحت: سوشیل میڈیا پر اس معاملے پر ہوئی گرما گرم بحث اور پولیس کمشنر کے تبصرے کے بعد اے سی پی سرینواس گوڈا نے بتایا کہ ”ابتدائی طورپر جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق حاملہ خاتون کانسٹیبل نے میڈیکل چھٹی نہیں لی تھی۔ اسے زیادہ تر آرام کرنے کا موقع فراہم کیا جارہا تھا۔ جمعہ کے دن گھر پر کھاناکھانے جاتے وقت وہ خاتون خود ہی اپنی مرضی سے دوسرے پولیس اہلکار کے ساتھ پہرے داری کے لئے کھڑی ہوگئی تھی۔ اس سلسلے میں پوری تحقیقات کے بعد پولیس کمشنر کو رپورٹ سونپی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔