اڈپی میں ڈپٹی چیف منسٹر کی آمد پر پولیس بندوبست میں حاملہ پولیس کانسٹیبل کی تعیناتی۔ عوام نے جتایا سخت اعتراض۔ پولیس کمشنر نے طلب کی وضاحت
منگلورو28/اکتوبر (ایس او نیوز) ریاستی بائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر اشوتھ نارائن جب جمعہ کے دن اڈپی کے دورے پر آئے تھے تو اس وقت ان کی حفاظت کے لئے جو پولیس بندوبست کیا گیا تھا اس میں ایک حاملہ پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو بھی سڑ ک پر پہرے داری کے لئے تعینات کیاگیا تھا۔اس کا فوٹو جب سوشیل میڈیا پر وائرل ہواتو نیٹی زنس کا غصہ پھوٹ پڑا اور پولیس ڈپارٹمنٹ کی اس بے حسی کے خلاف سخت اعتراضات اور تبصرے سامنے آئے۔
ہاتھ میں لاٹھی پکڑ کر نیشنل ہائی وے پر پہرے دار ی کرتی ہوئی حاملہ پولیس کانسٹیبل کی تصویر کے پس منظر میں مضمون بھی شائع ہو اجس میں سوال اٹھا یا گیا ہے کہ اس حاملہ خاتون کو فرائض کی انجام دہی کے لئے سڑک پر کھڑا کرنے والے لوگ کیا اپنی ماں کے پیٹ سے جنم لینے والے نہیں ہیں۔ کیا ان کے گھروں میں مائیں اور بہنیں نہیں ہیں۔کیا وہ لوگ اپنے گھر کی خواتین کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا کرتے ہیں۔کیا بھری ہوئی حاملہ خاتون کو ڈیوٹی پر تعینات کرنے کے لئے ڈپٹی وزیر اعلیٰ نے حکم دیا تھا، یا مُولکی پولیس تھانے میں اور کوئی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا جو اس خاتون کی جگہ ڈیوٹی انجام دے سکتا تھا۔
پولیس کمشنر نے وضاحت طلب کی: اس واقعے کے بعدسٹی پولیس کمشنرڈاکٹر پی ایس ہرشا نے منگلورو نارتھ کے اے سی پی شرینواس گوڈا کو اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے دو دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ایک وہاٹس گروپ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ”ایسے معاملات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ محکمے کی جانب سے میں خود معذرت طلب کرتا ہوں۔ فوری طور پر اس خاتون کو زچگی کی چھٹی پر بھیج دیا جائے۔ اتوار کی صبح تک مولکی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر کوتحریری طور پر اس کی وضاحت پیش کرنی ہوگی۔اس میں جو لوگ قصور وار ہیں ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔“
اے سی پی کی وضاحت: سوشیل میڈیا پر اس معاملے پر ہوئی گرما گرم بحث اور پولیس کمشنر کے تبصرے کے بعد اے سی پی سرینواس گوڈا نے بتایا کہ ”ابتدائی طورپر جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق حاملہ خاتون کانسٹیبل نے میڈیکل چھٹی نہیں لی تھی۔ اسے زیادہ تر آرام کرنے کا موقع فراہم کیا جارہا تھا۔ جمعہ کے دن گھر پر کھاناکھانے جاتے وقت وہ خاتون خود ہی اپنی مرضی سے دوسرے پولیس اہلکار کے ساتھ پہرے داری کے لئے کھڑی ہوگئی تھی۔ اس سلسلے میں پوری تحقیقات کے بعد پولیس کمشنر کو رپورٹ سونپی جائے گی۔