کرونا وائرس : یو اے ای میں عیدالاضحیٰ کی نماز گھروں میں ادا کرنے کی ہدایت
دبئی،23؍جولائی(ایس او نیوز؍ایجنسی) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عید الاضحیٰ کے بڑے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور شہریوں اور مکینوں کو عید الفطر کی طرح عید الاضحیٰ کی نماز بھی اپنے گھروں ہی میں ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یواے ای نے اسی ہفتے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عاید کردہ پابندیوں میں مزید نرمی کا اعلان کیا ہے اور 20 جولائی سے خریداری مراکز اور بڑے ٹاوروں میں نماز کے لیے مختص کمروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
یو اے ای کی نیشنل ایمرجنسی کرائسس اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ خریداری مراکز اور ٹاوروں میں نماز کے لیے مختص کمروں میں ان کی گنجائش کے مطابق صرف 30 فی صد افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی۔وہاں نمازوں کے دوران میں کووِڈ-19 سے بچنے کے لیے تمام پیشگی حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔
اماراتی حکومت نے گذشتہ ماہ یکم جولائی سے مساجد اور عبادت گاہوں کو بتدریج کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کی شرط یہ عاید کی تھی کہ ان میں کل گنجائش کے مطابق صرف 30 فی صد عبادت گزاروں کو آنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات بدستور تاحکم ثانی معطل ہیں۔
نیشنل ایمرجنسی کرائسیس اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے یہ ہدایت کی تھی کہ’’عبادت گزاروں کو عبادت (نمازوں کی ادائی) کے وقت ایک دوسرے سے سماجی فاصلے کے قاعدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔انھیں ایک دوسرے سے تین میٹر کا محفوظ فاصلہ اختیار کرنا چاہیے،جمگھٹا نہیں لگانا چاہیے اور کسی بھی شکل میں ایک دوسرے سے مصافحہ نہیں کرنا چاہیے۔‘‘
نمازیوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنا مصلیٰ (جا نماز) گھر سے ساتھ لے کر آئیں۔وہ گھروں سے ہی وضو کرکے آئیں اور مساجد میں آنے سے قبل مسلسل ہاتھوں کو سینی ٹائز کریں۔ نیز نمازیوں کو ہر نماز کے وقت چہرے پر لازمی طور پر ماسک پہننا ہوگا۔
واضح رہے کہ یواے ای کی حکومت نے 16 مارچ کو ملک بھر میں مساجد سمیت تمام عبادت گاہوں میں چار ہفتے کے لیے پنجہ وقتہ نمازوں کی ادائی معطل کردی تھی اور پھر اس پابندی میں غیر معیّنہ مدت کے لیے توسیع کردی تھی۔ یہ فیصلہ ملک بھر میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا تھا۔