اڈپی: 21 لڑکوں کے ساتھ غیر فطری جنسی عمل ۔ پہلے کیس میں صحافی کو 10سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانہ کی سزا
اڈپی 8 / مارچ (ایس او نیوز) ڈسٹرکٹ ایڈیشنل اینڈ سیشنس کورٹ میں اسپیشل پوکسو فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج یادو ونا مالا آنند راو نے صحافی چندرا کے ہیماڈی کو لڑکوں کےساتھ بدفعلی کرنے کے جرم میں 10سال قید بامشقت اور 10ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ یہ سزا 21مختلف معاملات میں سے پہلے کیس میں دی گئی ہے۔
2018میں چندرا ہیماڈی پر لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کرنے کے الزام میں پوکسو ایکٹ کےتحت پہلا کیس اس وقت داخل ہوا تھا جب بیندور مضافات کے ایک لڑکے کے والدین نے بیندور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ اپنے آپ کو ایک روزنامہ کے رپورٹر بتانے والے چندرا ہیماڈی نے جانوروں ، پرندوں وغیرہ کی تصویر کشی جیسی صحافتی سرگرمی میں تعاون کرنے کے بہانے سے ان کے بیٹے کو اپنے ساتھ لے جا کر اس کے ساتھ جنسی بد فعلی کی ہے۔
یاد رہے کہ گیارہ سالہ طالب علم جب ذہنی طور پر حد سے زیادہ پریشان رہنے لگا تھا تو اسے منی پال ہاسپٹل میں کاونسیلنگ کے لئے لے جایا گیا تھا، تب اس نے اپنی ساتھ ہوئی جنسی بدفعلی کی بات بتائی تھی۔
جیسے ہی بیندور کے طالب علم کا معاملہ فاش ہوا تو بہت سارے دوسرے بچوں نے اپنے والدین کو بتایا کہ چندرا نے صحافتی سرگرمیوں کے نام پر ان کے ساتھ بھی ایسی حرکت کی ہے۔ اس کے بعد چندرا کے خلاف جملہ 21 جنسی بد فعلی کے معاملات بیندور سمیت مختلف پولیس اسٹیشنوں میں درج ہوئے۔ اب ان میں سے پہلے کیس پر سزا کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔
بیندور پولیس اسٹیشن میں اُس وقت کے سرکل انسپکٹر پرمیشور آر گونگا نے ملزم کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ کُل 36 میں سے 15 گواہوں نے عدالت میں گواہی دی تھی۔ اسپیشل پوکسو کورٹ کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر وائی ٹی راگھویندرا نے مدعی کے لئے پیروی کی ۔