رویو پٹیشن داخل کرنے اور متبادل زمین کی پیش کش کو مسترد کرنے کے مسلم پرسنل لا بورڈ کے فیصلےکا پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے کیاخیرمقدم
نئی دہلی 17/نومبر (ایس او نیوز) پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس نے بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف رویو پٹیشن داخل کرنے اور پانچ ایکڑ متبادل زمین کی پیش کش کو مسترد کرنے کے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کےجنرل سکریٹری ایم محمد علی جناح نے بتایا کہ مسمارشدہ بابری مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر کا سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے ساتھ کھلا مذاق ہے، نیز یہ مسلمانوں کے ساتھ امتیاز اور آئینی اصولوں کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔ کوئی بھی باضمیر شہری عدالت عظمیٰ کی طرف سے دئے گئے اس قسم کے فیصلے کو قبول نہیں کر سکتا۔ فیصلے کے خلاف جاتے ہوئے نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے اور پانچ ایکڑ زمین کی پیش کش کو مسترد کرنے کا فیصلہ کرکے مسلم پرسنل لا بورڈ نے نہ صرف مسلمانان ہند اور بڑے پیمانے پر ہندوستانی سماج کے جذبات کی عکاسی کی ہے، بلکہ اس نے ملک کے تئیں ایک تاریخی فریضہ نبھایا ہے۔پی ایف آئی نے انصاف کی روح کو برقرار رکھنے والا فیصلہ لینے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر، جنرل سکریٹری اور اس کی ورکنگ کمیٹی کو مبارکباد پیش کی ہے۔
ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والا اعلیٰ ترین پلیٹ فارم ہے اور اس کا فیصلہ دوسرے کسی بھی فرد یا جماعت سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ بورڈ کے حالیہ اجلاس کے شرکاء کی فہرست بھی اس حقیقت کو بیان کرتی ہے جس میں مولانا رابع حسنی ندوی، مولانا ولی رحمانی، ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی، مولانا محمود مدنی، مولانا ارشد مدنی، اسد الدین اویسی وغیرہ شامل ہیں۔ ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج کے اجلاس میں پاپولر فرنٹ کے قومی سکریٹری عبدالواحد سیٹھ بھی شریک تھے۔
اخباری بیان کے مطابق پاپولر فرنٹ کی این ای سی کے اجلاس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تفصیلات پر بحث کے بعد یہ پایا کہ یہ ایک عجیب و غریب فیصلہ ہے کیونکہ عدالت اپنی ہی تحقیقات کی بنیاد پر منصفانہ فیصلہ دینے میں ناکام رہی۔ اس قسم کے کمزور فیصلے سے ملک کی عدلیہ کی ساکھ اور معتبریت کو کافی ٹھیس پہنچی ہے۔ کوئی بھی ادارہ چوک سے خالی نہیں ہے اور سپریم کورٹ کی کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ بحال کرنے کی ذمہ داری خود سپریم کورٹ کے اوپر ہے۔ پاپولر فرنٹ نے اس خیال کا اعادہ کیا کہ سپریم کورٹ نے ایک سیاسی فیصلہ دیا ہے جو واضح طور پر انصاف کے منافی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق اجلاس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جمہوری اور پرامن طریقوں سے ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانا جاری رکھیں اور شہید بابری مسجد کی یادوں کو زندہ رکھیں۔ پاپولر فرنٹ کی این ای سی نے بابری مسجد کو انصاف دلانے کی جدوجہد میں صف اول میں کھڑے رہنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا۔
ریلیز کے مطابق اجلاس میں قومی عہدیداران و دیگر لیڈران شریک رہے جن میں او ایم اے سلام، ایم محمد علی جناح، انیس احمد، پروفیسر پی کویا، ای ایم عبدالرحمن، کے ایم شریف، اے ایس اسماعیل، ناصرالدین ایلامرم، محمد اسماعیل، محمد ثاقب، افسر پاشا، کرمنا اشرف مولوی، کے سادات، ایڈوکیٹ محمد یوسف اور یامحی الدین شامل ہیں۔