دہلی ہائی کورٹ سے کیجریوال کو راحت نہیں ملی، عدالت کا دخل دینے سے انکار
نئی دہلی، 28/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی شراب پالیسی گھوٹالے کے معاملے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہلی ہائی کورٹ سے فوری راحت نہیں مل سکی ہے۔ عدالت نے کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف ای ڈی کو جواب داخل کرنے کے لئے 2 اپریل تک کا وقت دے دیتے ہوئے اس معاملے میں دخل دینے سے انکار کردیا اور آئندہ سماعت کے لئے 3اپریل کی تاریخ مقرر کردی ۔ یعنی کیجریوال کو اب 3اپریل تک ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں مل سکتی ۔بدھ کی صبح دہلی ہائی کورٹ میں کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف داخل عرضی پر سماعت میں دونوں فریقین کے وکلاء نے اپنی اپنی طرف سے دلیلیں پیش کیں۔ کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے اپنے موکل کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا اور ای ڈی کی جانب سے جواب دینے کے لئے وقت مانگنے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملے کو ٹالنے اور ان کے موکل کو جیل میں قید رکھنے کی ناجائز اور غیر قانو نی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حراست اور گرفتاری غیر قانونی ہے اس لئے میرے موکل کو ایک منٹ بھی حراست میں نہیں رکھا جاسکتا ۔
دوسری طرف ای ڈی کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ کیجریوال سے تفتیش جاری ہے اس لئے انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لئے وقت چاہئے۔ بدھ کو سماعت ختم ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور کچھ گھنٹے بعد فیصلہ سنانے کی اطلاع دی تھی۔ جب چند گھنٹوں بعد عدالت نے فیصلہ سنایا تو کیجریوال کے ہاتھ مایوسی لگی کیوں کہ جسٹس سورن کانتا شرما کی بنچ نے گرفتاری اور تفتیش میں دخل دینے سے انکار کردیا۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے ای ڈی جو اپنا جواب داخل کرنے کے لئے ۲؍ اپریل تک کا وقت دے دیا۔
یاد رہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ای ڈی نے تقریباً دو گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد21مارچ کی شب ان کی سرکاری رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ وہ جمعرات تک ای ڈی کی حراست میں ہیں جہاں ان سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔