کاروار: ضلع شمالی کینرا میں ابھی تک اومیکرون کا کوئی کیس نہیں ملا
کاروار ،18؍جنوری (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا میں کووڈ تیسری لہر کے دوران حالانکہ نئے متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے مگر اہم بات یہ ہے کہ اب تک پوزیٹیو نکلنے والے معاملات میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی تصدیق ہوئی ہے اور کہیں بھی اومیکرون ویریئنٹ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے ۔
خیال رہے کہ اب تک دستیاب حقائق کے مطابق کووڈ دوسری لہر میں قہر ڈھانے والا ڈیلٹا ویریئنٹ اب کمزور پڑ گیا ہے جبکہ اومیکرون کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے لیکن ڈیلٹا جیسا ہلاکت خیز نہیں ہے ۔ گزشتہ دسمبر سے اب تک ضلع میں کووڈ سے متاثر ہونے والوں کی خاصی تعداد ہے مگراس سے موت واقع ہونے کے صرف 3 معاملے ریکارڈ ہوئے ہیں اور یہ تمام عمر رسیدہ افراد ہیں جو دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا تھے ۔
یہی وجہ ہے کہ بشمول شمالی کینرا ریاست بھر میں عوام کے اندر کووڈ پروٹوکول پر عمل در آمد کچھ کم ہوتا جا رہا ہے ۔ خاص کرکے عوامی مقامات پر ماسک استعمال نہ کرنا ، بھیڑ اور مجمع میں احتیاط نہ برتنا عام ہوگیا ہے ۔
اومیکرون کی عام جانچ بند :ضلع اعداد و شمار شعبہ کے آفیسر ڈاکٹر ونود بھوتے نے بتایا کہ پچھلے کئی دنوں سے بین الاقوامی مسافروں کی اومیکرون کے لئے جو جانچ کی جارہی تھی اس پر اب نئی گائڈ لائنس کے مطابق روک لگا دی گئی ہے ۔ اب صرف اسپتال میں داخل مریضوں میں بہت ہی زیادہ سنگین علامات نظر آنے پر ہی ان کے گلے سے حاصل کیا گیا سیمپل اومیکرون جانچ کے لئے بنگلورو کی لیباریٹری میں بھیجا جائے گا ۔
بتایا جاتا ہے کہ ضلع شمالی کینرا سے 337 سیمپل اومیکرون جانچ کے لئے بنگلورو لیباریٹری کو بھیجے گئے تھے ۔ ان میں سے 303 نمونوں کی جانچ ہوئی اور 137 سیمپلس میں ڈیلٹا وائرس موجود ہونے کی تصدیق ہوئی ۔ فی الحال کاروار میڈیکل کالج ہاسپٹل کے آئی سی یو میں صرف تین کووڈ مریض زیر علاج ہیں ۔
ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے :دوسری طرف ماہرین کا خیال ہے کہ ضلع میں اومیکرون کے معاملے سامنے نہ آنے کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اومیکرون جانچ کے لئے صرف انہی مریضوں کے نمونے بھیجے جارہے ہیں جو سخت بیمار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں ۔ معمولی علامات والے مریضوں کے نمونوں کی جانچ نہیں کی جارہی ہے ۔ اور عام صورتحال یہ ہے ٹھنڈی بخار یا کووڈ جیسی علامات والے صرف 5فیصد مریض ہی اسپتال میں داخل ہورہے ہیں ۔ بقیہ مریض باہر سے ہی دوائیاں کھا کر دو تین دنوں میں ٹھیک ہو رہے ہیں ۔ لہِذا پورے یقین کے ساتھ یہ کہنا ذرا مشکل ہے کہ واقعتاً اومیکرون کا کوئی معاملہ ضلع میں موجود ہی نہیں ہے ۔