کاروار: ضلع شمالی کینرا میں ابھی تک اومیکرون کا کوئی کیس نہیں ملا 

Source: S.O. News Service | Published on 18th January 2022, 1:22 PM | ساحلی خبریں |

کاروار ،18؍جنوری (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا میں کووڈ تیسری لہر کے دوران حالانکہ نئے متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے مگر اہم بات یہ ہے کہ اب تک پوزیٹیو نکلنے والے معاملات میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی تصدیق ہوئی ہے اور کہیں بھی اومیکرون ویریئنٹ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے ۔ 

خیال رہے کہ اب تک دستیاب حقائق کے مطابق کووڈ دوسری لہر میں قہر ڈھانے والا ڈیلٹا ویریئنٹ اب کمزور پڑ گیا ہے جبکہ اومیکرون کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے لیکن ڈیلٹا جیسا ہلاکت خیز نہیں ہے ۔  گزشتہ دسمبر سے اب تک ضلع میں کووڈ سے متاثر ہونے والوں کی خاصی تعداد ہے مگراس سے  موت واقع  ہونے کے صرف 3 معاملے ریکارڈ ہوئے ہیں اور یہ تمام عمر رسیدہ افراد ہیں جو دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا تھے ۔ 

یہی وجہ ہے کہ بشمول شمالی کینرا ریاست بھر میں عوام کے اندر کووڈ پروٹوکول پر عمل در آمد کچھ کم ہوتا جا رہا ہے ۔ خاص کرکے عوامی مقامات پر ماسک استعمال نہ کرنا ، بھیڑ اور مجمع میں احتیاط نہ برتنا عام ہوگیا ہے ۔ 

اومیکرون کی عام جانچ  بند :ضلع اعداد و شمار شعبہ کے آفیسر ڈاکٹر ونود بھوتے نے بتایا کہ پچھلے کئی دنوں سے بین الاقوامی مسافروں کی اومیکرون کے لئے جو جانچ کی جارہی تھی اس پر  اب نئی گائڈ لائنس کے مطابق روک لگا دی گئی ہے ۔ اب صرف اسپتال میں داخل مریضوں میں بہت ہی زیادہ سنگین علامات نظر آنے پر ہی ان کے گلے سے حاصل کیا گیا سیمپل اومیکرون جانچ  کے لئے بنگلورو کی لیباریٹری میں بھیجا جائے گا ۔

 بتایا جاتا ہے کہ ضلع شمالی کینرا سے 337 سیمپل اومیکرون جانچ کے لئے بنگلورو لیباریٹری کو بھیجے گئے تھے ۔ ان میں سے 303 نمونوں کی جانچ ہوئی اور 137 سیمپلس میں ڈیلٹا وائرس موجود ہونے کی تصدیق ہوئی ۔ فی الحال کاروار میڈیکل کالج ہاسپٹل کے آئی سی یو میں صرف تین کووڈ مریض زیر علاج ہیں ۔

ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے :دوسری طرف ماہرین کا خیال ہے کہ ضلع میں اومیکرون کے معاملے سامنے نہ آنے  کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے  کہ اومیکرون جانچ کے لئے صرف انہی مریضوں کے نمونے بھیجے جارہے ہیں جو سخت بیمار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں ۔ معمولی علامات والے مریضوں کے نمونوں کی جانچ  نہیں کی جارہی ہے ۔ اور عام صورتحال یہ ہے ٹھنڈی بخار یا کووڈ جیسی علامات والے صرف 5فیصد   مریض ہی اسپتال میں داخل ہورہے ہیں ۔ بقیہ مریض باہر سے ہی دوائیاں کھا کر دو تین دنوں میں ٹھیک ہو رہے ہیں ۔ لہِذا پورے یقین کے ساتھ یہ کہنا ذرا مشکل ہے کہ  واقعتاً اومیکرون کا کوئی معاملہ ضلع میں موجود ہی نہیں ہے ۔    

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔