ساحلی کرناٹکا میں رُکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں کورونا معاملات؛ مینگلور میں دو دنوں میں 28 اور اُڈپی میں 23 معاملات؛ آج اُترکنڑا میں بھی پانچ پوزیٹو
بھٹکل31؍مئی(ایس اؤ نیوز) مہاراشٹرا سے واپس آنے والوں میں جس طرح کرناٹک کے دیگر اضلاع میں کورونا کے معاملات میں تشویشناک حدتک اضافہ دیکھنے میں آرہاہے، اُسی طرح ساحلی کرناٹکا کے اضلاع اُترکنڑا، اُڈپی اور دکشن کنڑا میں بھی کورونا کے معاملات میں روز بروز اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
اُترکنڑا میں کل سنیچر کو دو لوگوں کی رپورٹس کورونا پوزیٹو آئی تھی، آج مزید پانچ لوگوں میں کورونا ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، اسی طرح مینگلور (دکشن کنڑا) میں کل 14 اور آج بھی 14 کورونا معاملات کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ اُڈپی میں کل سنیچر کو 13 اور آج اتوار کو دس رپورٹس پوزیٹو آئی ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ تقریباً پوزیٹو آنے والے سبھی لوگ مہاراشٹرا یا کسی اور ریاست سے واپس لوٹے ہوئے لوگ ہیں، جن کو آتے ہی کورنٹائن کرتے ہوئے اُن کے تھوک کے نمونے جانچ کے لئے روانہ کئے گئے تھے۔
ساحلی کرناٹک میں کورونا کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے نہ صرف ضلعی انتظامیہ بلکہ عوام میں بھی سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ ویسے عوام اس بات سے راحت محسوس کررہے ہیں کہ دوسری ریاستوں سے ضلع میں داخل ہونے والوں کو آتے ہی کورنٹائن کیا جارہا ہے اس بنا پر کورونا وائرس متعلقہ علاقوں میں پھیلنے کے خدشات نہیں ہیں، البتہ بعض لوگوں کی جانب سے سننے میں آرہا ہے کہ اگر کچھ لوگ چوری چھپے آتے ہیں تو مزید مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، اس طرح کی بھی باتیں سننے میں آرہی ہیں کہ بعض لوگ دوسری ریاستوں سے آتے ہیں مگر کورنٹائن سے بچنے کے لئے جھوٹ موٹ کا سہارا بھی لے رہے ہیں اور بیلگام، بنگلور سے آنے کی بات کہہ کر ہوٹلوں یا سرکاری کورنٹائن میں جانے سے بچ رہے ہیں، ایسی صورت میں ضلعی انتظامیہ کو کورونا پر قابو پانے میں دشواریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔