بھٹکل: مرڈیشور میں بی جےپی کے ریاستی لیڈران کی میٹنگ : ڈی کے شیوکمار اور ہری پرسا کو قرار دیا غنڈہ ؛ کرناٹک کی153 سیٹیوں پر بی جے پی کی جیت کا کیا دعویٰ
بھٹکل:20؍ دسمبر(ایس اؤ نیوز ) بی جےپی کی ریاستی سطح کےلیڈران ، عہدیداران اورنگراں کاروں کی آج منگل کو مرڈیشور میں میٹنگ منعقدع ہوئی جس میں ریاست میں ہونےو الے اگلے ودھان سبھاانتخابات کے پیش نظر پارٹی کے استحکام کو لےکر بہت باریکی سے غوروخوض کیاگیا اور بوتھ لیول پر پارٹی کی مضبوطی و استحکام کے متعلق سوچ بچار ہوا۔
اس تعلق سے شام کو اخبارنویسوں کو میٹنگ کے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے بی جےپی کے ریاستی ترجمان ایم جی مہیش نےبتایا کہ آج کی میٹنگ بی جےپی کے ریاستی صدر نلین کمارکٹیل کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس میں پارٹی عہدیداران اور ریاست بھر سے 39پارٹی نگراں کار شریک ہوئے۔ میٹنگ میں سبھی عہدیداران اور لیڈران نے اگلے ایک مہینے کا پروگرام بنایا کہ اس مدت میں بی جےپی کو کیاکیاکام انجام دینے ہیں اور 2023کے ودھان سبھا انتخابات کی تیاری کس طرح کرنی چاہیئے ۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی مجموعی طورپر کتنی مضبوط ومستحکم ہے اس پر تفصل سے گفتگوہوئی ۔ اسی طرح مائیکرو لیول پر پارٹی کو مضبوط کئےجانے کےمتعلق بات چیت ہوئی ۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست میں 1لاکھ بوتھوں کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں بی جےپی کم ازکم 50فی صدسے زائد ووٹ لینے کی توقع ہے۔ اسی طرح 39بوتھوں کو مضبوط کرنے کاکام جاری ہے۔ انہوں نےیقین جتایا کہ ہمارے لیڈران نے اگلے انتخابات میں 153ایم ایل اے کی جیت کانشان طئے کیا ہے اور ہمیں ریاست کے عوام پر اعتماد ہے کہ ہماری ڈبل انجن سرکارکی کارکردگی اور کاموں کو دیکھ کر ہمیں دوبارہ اقتدار پر لائیں گے اور ہم آسانی سے اپنا ٹارگیٹ حاصل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھارت جی -20کی قیادت کررہاہے، اس میں کرناٹک کا بھی ایک اہم رول ہے ، اس پر بھی بات ہونےکی جانکاری دی۔
کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کےشیوکمار اور کانگریس لیڈر بی کےہری پرساد کو بداخلاق قرار دیتےہوئے ایم جی مہیش نے کہاکہ ڈی کے شیوکمار اور ہری پرساد دونوں غنڈوں سے تعلق رکھتےہیں ان کا پس منظر بھی وہی ہے۔ ہری پرساد ایک بے وقوف آدمی ہے، ساورکرکے خلاف باتیں کرنا گویا آسمان پر تھوکنے کے برابر ہے۔ شیوکمار کو فتویٰ رام چندر کا شاگر د بتاتےہوئے مہیش نے کہا کہ غنڈہ گردی، رشوت خوری ، دھوکہ دہی کی سیاست سے یہ لوگ آگے آئے ہیں۔ ان کی نہ کوئی شخصیت ہے اور نہ کوئی کردار ہے۔ انہی وجوہات کی بناپر ملک سے کانگریس ختم ہورہی ہے، جس طرح ہمارے ریاستی صدر نےکہاہےکہ کانگریس دہشت گردوں کی حمایت کرنےوالی، ان کی پرورش کرنےوالی پارٹی ہے ، کانگریس ایک دہشت گرد تنظیم میں منتقل ہورہی ہے۔ وہ صرف مہاپرشوں کی بے عزتی کرتے رہتےہیں ان کی کوئی سنسکرتی نہیں ہے۔
اخبارنویسوں نے سوال پوچھا کہ ریاست اور مرکز میں دونوں جگہوں پر بی جےپی کی حکومت ہے لیکن اس کے باوجود بھٹکل کے بی جے پی لیڈران ڈاکٹر چترنجن اور تمپا نائک کے قتل کی جانچ اور ملزمان کی نشان دہی کیوں نہیں ہوئی تو جواب میں انہوں نے کانگریس پر الزام دھرتے ہوئےکہاکہ یہ دونوں قتل کانگریس کے دور حکومت میں ہوئےہیں۔ کانگریس کی عادت رہی ہےکہ وہ قتل کے سبھی ثبوتوں کو مٹا دیتی ہے اور وہ کسی کےہاتھ نہیں لگتے۔ اسی وجہ سےابھی تک ملزم پکڑے نہیں گئے ہیں اور مقتولوں کو انصاف نہیں ملا ہے۔ اس پر صحافی نے پلٹ کر سوال کیاکہ پارٹی نے پریش میستا کےمتعلق بھی یہی کہاتھا تو انہوں نے کہاکہ پریش میستا کی موت کی رپورٹ پر ہم نے نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔ اور ہمیں یقین ہے کہ پارٹی ان سب کو انصاف دلائےگی۔ مہیش کے مطابق کسی کی قربانی بے کار نہیں جائےگی۔ مرڈیشور میں ہونےو الی عہدیداران اور لیڈران کی اہم میٹنگ میں رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے شریک نہ ہونے کے متعلق سوال پوچھا گیا تو ترجمان کوئی جواب دئیے بغیر ہی اپنی پریس کانفرنس ختم کر کرسی سے اُٹھ کر اندر چلے گئے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی پی راجیو گوڈا سمیت دیگر لیڈران موجود تھے۔