بھٹکل میں عالمی یوم کینسر کے موقع پر عوام میں بیداری پیدا کرنے میراتھن ریلی کا انعقاد؛ 500 سے زائد لوگوں نے لیا حصہ؛ انڈین کینسر سوسائٹی کی طرف سے کرسکتے ہیں مفت علاج
بھٹکل 5 فروری (ایس او نیوز) عالمی یوم کینسر کی مناسبت سے عوام میں بیداری پیداکرنے اور کینسر مرض کا فوری علاج کرانے کی طرف توجہ دلانے اتوار 5 فروری کو بھٹکل میں میراتھن ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں پانچ سو سے زائد لوگوں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر انڈین کینسر سوسائٹی کی طرف سے معلومات دی گئی کہ ان کی سوسائٹی کینسر کا مفت علاج کرتی ہے۔
کیریا شیل گیلیریا سنگھا اور انڈین کینسر سوسائٹی کے زیر اہتمام ، بھٹکل محکمہ پولس، بھٹکل تعلقہ اسپتال سمیت سرپن کٹہ و دیگر اسپورٹس سینٹروں کے تعاون سے سرپن کٹہ کے قریب ہڈین سرکاری پی یو کالج میدان سے میراتھن ریلی نکالی گئی۔
صبح قریب ساڑھے چھ بجے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ممتادیوی نے ہری جھنڈی دکھاتے ہوئے ریلی کی شروعات کی۔ اس موقع پر بھٹکل تعلقہ اسپتال کی انچارج ڈاکٹر سویتا کامتھ، سرکل پولس انسپکٹر دیواکر سمیت کافی دیگر سرکاری افسران، طلبہ، نوجوان اور سنئیر سیٹیزن وغیرہ موجود تھے۔ ریلی پانچ کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے سرپن کٹہ نیشنل ہائی وے سے پورورگا ہوکر چوتنی کے راستے ماری کٹہ، اولڈ بس اسٹائنڈ اور شمس الدین سرکل کو کراس کرکے ساگرروڈ پر واقع پولس میدان پہنچی۔جہاں کینسر کے تعلق سے معلومات فراہم کرنے جلسہ منعقد کیا گیا ۔
انڈین کینسر سوسائٹی کی طرف سے خطاب کرتے ہوئے مینگلور سے تشریف فرما ڈاکٹر رماناتھ شینائی نے بتایا کہ کینسر مرض سے ہر سال لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ مرض کی نشاندہی وقت پر نہیں ہو پاتی ۔ انہوں نے کہا کہ آج کینسر مرض کا علاج ممکن ہے اور کینسر کافوری اور صحیح علاج کیا جائے تو لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ کینسر کی مختلف اقسام ہیں۔ عورتوں میں زیادہ تر پستان اور بچے دانی کا کینسر ہوتا ہے جب کہ مردوں میں منہ کا کینسر اور بلڈ کینسر زیادہ پایا جاتا ہے۔ کینسر ہونے کی بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ایک یہ کہ مرض نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے۔ دوسری وجہ تمباکو اور سگریٹ نوشی ہے۔ڈاکٹر شینائی نے بتایا کہ وقت پر اس مرض کی نشاندہی کرکے علاج شروع کیا جائے تو اس بیماری سے جنگ جیتی جاسکتی ہے لیکن بیشتر معاملات میں یہی دیکھا جا رہا ہے کہ وقت پر اس کا علاج شروع نہیں کر پاتے ہیں اور آخری مرحلے میں آکر مریض ڈاکٹر سے رابطہ کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے علاج کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے اور مریض کی جان چلی جاتی ہے۔انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ اگر کسی کو بھی اس مرض کے ہونے کے بارے شکوک و شبہات ہوں تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں اوراس کا علاج کرائیں۔
انڈین کینسر سوسائٹی کے کارکنان نےاخبارنویسوں کو بتایا کہ اس سوسائٹی کا ہیڈ آفس ممبئی اور ریجنل آفس بنگلور میں ہے۔ مینگلور میں بھی اس کی ایک شاخ ہے جبکہ اُترکنڑا میں بھی اس کا سٹ آپ کیا جارہا ہے۔ بھٹکل میں پہلی بار مقامی سماجی اداروں اور سرکاری اداروں کے تعاون سے کینسر کے متعلق عوامی بیداری پروگرام رکھا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انڈین کینسر سوسائٹی کی طرف سے مینگلور میں کینسر کا مفت علاج کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
میراتھن میں شریک ہونے والوں کو چار ایج گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا، چاروں گروپ میں بالترتیب اول، دوم اور سوم آنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔ بھٹکل ڈی وائی ایس پی شری کانت سمیت کیریا شیل گیلیریا سنگھا کے صدر دیپک نائک، موہن نائک، شری کانت نائک و کافی دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ بتاتے چلیں کہ ہرسال 4 فروری کو عالمی یوم کینسر منایا جاتا ہے۔